حلف تبدیلی: ظفر الحق کی سربراہی میں کمیٹی کا اجلاس نہ ہو سکا‘ آج پھر طلب
اسلام آباد (محمد نواز رضا) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سینٹ میں قائد ایوان راجہ محمد ظفر الحق کی سربراہی میں قائم 3 رکنی کمیٹی نے انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017ء سے ختم نبوت پر ایمان کے حلف کی بجائے اقرار کا لفظ استعمال کرنے کیلئے آج سے کام شروع کر دے گی۔ راجہ محمد ظفر الحق نے اس سلسلے میں پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کا ریکارڈ منگوا لیا ہے۔ کمیٹی کے ایک رکن احسن اقبال جو نارووال میں موجود تھے اتوار کی شام اسلام آباد واپس آگئے ہیں ان کا راجہ محمد ظفرالحق سے رابطہ قائم ہے جبکہ ’’کمیٹی‘‘ کے دوسرے رکن مشاہد اللہ خاں اسلام آباد میں نہیں تاہم اتوار کو کوئی میٹنگ نہیں ہو سکی۔ راجہ محمد ظفرالحق نے آج مسلم لیگ (ن) کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017ء سے ختم نبوت پر ایمان کے حلف کا لفظ تبدیل کرنے کی تحقیقات کیلئے ان تمام افراد سے پوچھ کچھ کی جائے گی جو کسی نہ کسی طور پر اس بل کی تیاری میں شامل تھے۔ اس بات کا بھی جائزہ لیا جائے گا کہ ذیلی کمیٹی کے کس اجلاس میں کاغذات نامزدگی کے ختم نبوت پر ایمان کے حلف کے الفاظ کی تبدیلی کی گئی۔ کیا یہ کسی فرد واحد کی کارستانی ہے یا پوری کمیٹی اس کی ذمہ دار ہے۔ اس بارے میں تحقیقات کے لئے کمیٹی 24 گھنٹے میں اپنا کام مکمل نہیں کر سکے گی۔ احسن اقبال آج شام کراچی جائیں گے جبکہ وہ منگل کو ایک کانفرنس میں شرکت کیلئے امریکہ چلے جائیں گے۔ احسن اقبال کی امریکہ سے واپسی کے بعد کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ کو حتمی شکل دی جائے گی۔