قائمہ کمیٹی منصوبہ بندی کو ساہیوال کول پاور پراجیکٹ ، کے ٹی بندر کو سی پیک میں شامل کرنے پر بریفنگ
اسلام آباد(اے پی پی)سینٹ کی قائمہ کمیٹی منصوبہ بندی ترقی واصلاحات کو ساہیوال کول پاورپراجیکٹ کیلئے درآمد ی کوئلہ کے سالانہ اخراجات، بجلی پیداوار کے علاوہ کے ٹی بندر اور کراچی سرکلر ریلوے منصوبوں کو پاک چین اقتصادی راہداری میں شامل کرنے پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی کرنل (ر) سید طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ کوئلہ سے بجلی کی پیداوار مہنگا ذریعہ ہے، بلوچستان اور سندھ میں کوئلے کے بڑے ذخائر موجود ہیں۔ ملک میں کوئلہ ہونے کے باوجود درآمد کیا جا رہا ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ منصوبوں میں پرانی و ناکارہ مشینری استعمال نہیں ہونی چاہئے۔ پاک چین اقتصادی راہداری گیم چینجر ہے لیکن قومی مفاد بھی ترجیح ہونی چاہئے۔ کراچی معاشی وسیاسی مرکز ہے۔ حکام نے بتایا کہ ساہیوال کے علاوہ دوسرے کول پاور پراجیکٹس میں جدید سپر کریٹیکل ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی۔ ماحولیاتی آلودگی کے اثرات نہیں ہوں گے۔ ساہیوال کول پاور پراجیکٹ سے 1320میگا واٹ بجلی اور جامشورو سے بھی 1320میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی۔ کوئلہ لانے کیلئے ایشین ڈویلپمنٹ بنک فنڈز دے رہا ہے۔ ملٹی نیشنل مالیاتی اداروں کے سخت ترین معیار پر دونوں منصوبے پورا اتریں گے۔ ساہیوال کول پاورپراجیکٹ نیشنل گرڈ کے پنجاب کے وسط میں ہونے کی وجہ سے لگایا جارہا ہے، خصوصی ٹرانسمیشن لائین بچھائی جارہی ہے۔ سینیٹر محسن لغاری اور سینیٹر سراج الحق کے سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ منصوبے کو 25کیوسک پانی فراہم ہوگا۔ 2ہزار ایکڑ زمین حاصل کی گئی ہے۔ پانی کاصنعتی نرخ وصول کیا جائے گا۔