.بیرون ملک اثاثوں‘ کاروبار والے حکمران پاکستان کے وفادار نہیں ہو سکتے: طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار) ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے سہ روزہ علوم الحدیث کانفرنس کے تیسرے اور آخری روز چاروں صوبوں سے آئے ہوئے علمائ، مشائخ ،خواتین سکالرز سے خطاب میں کہا کہ پاکستان کے دشمن خارجیت اور فرقہ واریت پھیلا کر اسلام کے قلعہ پاکستان کی بنیادوں کو کھوکھلا کر رہے ہیں۔ پاکستان اور اسلام کے بارے میں فکری مغالطے پیدا کر کے نوجوانوں کو گمراہ، حلال اور حرام، سچ اور جھوٹ، نیکی اور بدی، دیانت اور خیانت ، امن اور دہشتگردی،جہاد اور فساد کی تمیز ختم کررہے ہیں اور اہم عہدوں پر براجمان کچھ عہدیدار آلہ کار کا کردار ادا کررہے ہیں۔ جن حکمرانوں کے اثاثے کاروبار ی مفادات ، محلات بیرون ملک ہیں وہ پاکستان کے وفادار نہیں ہو سکتے۔ یہ عناصر حکومت پاکستان میں کرتے ہیں مگر ان کے ’’فکری نظریاتی ‘‘ہیڈکوارٹر بیرون ملک ہیں۔ ختم نبوت کے حلف میں تبدیلی اور کرپشن کیسز کے اندراج پر فوج اور عدلیہ کے خلاف منفی مہم منصوبہ بندی کے عین مطابق ہے ۔انصاف کے اداروں کے خلاف مہم چلا کر لاقانونیت کے ایک نئے گھنائونے کلچر کی بنیاد رکھی جارہی ہے۔ اس پرفتن دور میں علمائ، مشائخ، سکالرزاور اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ مسلکی، گروہی ،جماعتی، ذاتی مفادات سے بالا ہو کر اتحاد بین المسلمین اور قرآن و سنت کی اصل فکر کو عام کریں۔علماء سوشل میڈیا کے ذریعے خارجی نظریات وعقائد پر حملوں سے خود بھی آگاہ رہیں اور سادہ لوح پاکستانیوں کو بھی سماجی رابطوں کی ان ویب سائٹس کے منفی اور گھنائونے استعمال ومضمرات سے آگاہ کریں اور بلا تحقیق تحریری مواد کو قبول نہ کریں۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ قومی دولت کی حفاظت اور بدعنوان عناصر کا قانون کے مطابق کڑا اور بے رحم احتساب چیئرمین نیب سمیت ہر حکومتی، ریاستی عہدیدار کی قومی، آئینی، قانونی ودینی ذمہ داری ہے ۔افراد آتے جاتے رہتے ہیں ملک اور ادارے ہمیشہ کیلئے ہوتے ہیں۔ قانون انصاف کی بالادستی ہو گی تو ہماری آئندہ نسلیں بھکاری نہیں کہلوائیں گی۔