صوبائی کوٹہ سسٹم‘ معاملہ مشترکہ مفادات کونسل اور پارلیمنٹ میں لے جانے کا فیصلہ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وزارت پورٹ اینڈ شپنگ کا نام میری ٹائم افیئرز رکھنے، سی ڈی اے میں ممبر ایڈمن کی تعیناتی، سری لنکا، نیپال، فرانس، پرتگال، تیونس اور مراکش کے ساتھ ویزے کی چھوٹ، دوہرے ٹیکسوں کے خاتمے کے لئے مختلف ملکوں کے ساتھ سمجھوتوں، ویلفیئر آف سینئر سٹیزن بل 2017 کی منظوری دیدی گئی۔ بل کے تحت سینئر سٹیزنز کو بنیادی ضروریات و سہولیات کی ترجیحی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت ہوا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں صوبائی کوٹہ سسٹم پر تفصیلی بحث ہوئی۔ کوٹہ سسٹم کا معاملہ پارلیمنٹ میں لے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ صوبائی کوٹہ سسٹم کے خاتمے یا میرٹ کے متبادل نظام پر پارلیمنٹ میں بھی بحث کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کوٹہ سسٹم کو 40 سال ہو گئے، دیکھنا ہو گا کہ حالات کیوں بہتر نہ ہوئے۔ وزیراعظم نے کوٹہ سسٹم کے متبادل نظام پر جامع حکمت عملی بنا کر پیش کرنے کی ہدایت کی۔ کابینہ ارکان نے کہا کہ ترقی سے محروم علاقوں کو کوٹہ سسٹم کا جواز بنا کر عمل اب ختم کرنا ہو گا۔ کاغذی اقدامات سے تبدیلی نہیں آ سکتی۔ بعض وزراء نے صوبائی کوٹہ سسٹم میں کمی یا ختم کرنے کے حق میں دلائل اور تجاویز پیش کیں۔ بعض وزراء کا کہنا تھا کہ صوبائی کوٹہ سسٹم سے دور افتادہ کم ترقی یافتہ علاقوں کے عوام کو فائدہ ہوتا ہے۔ بعض وزراء کی رائے تھی کہ کوٹہ سسٹم سے میرٹ والوں کی حق تلفی کے خدشات بھی رہتے ہیں، وزیراعظم نے صوبائی کوٹہ سسٹم، میرٹ کے توازن سے متعلق پالیسی موثر بنانے کی ہدیت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ کم ترقی یافتہ علاقوں میں تعلیم، صحت کی بنیادی سہولیات فراہمی کے اقدامات کئے جائیں۔ وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ کابینہ اجلاس میں شریک نہیں ہوئے جبکہ کئی وزراء تاخیر سے اجلاس میں آئے۔ ذرائع کے مطابق ریاض پیرزادہ آئی بی کی مبینہ لسٹ معاملے پر تحفظات کے باعث کابینہ اجلاس میں نہیں آئے۔