حکومت نے پلی بارگین کی مخالفت کر دی‘ منادی کروا کے کہا جاتا ہے کرپشن کے پیسے قسطوں میں واپس کرو : عدالت عظمی
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ صباح نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) کرپٹ ملزموں کی جانب سے رضاکارانہ رقم واپسی پرسپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران وفاق نے رضاکارانہ رقم واپسی کے قانون کی مخالفت کردی ہے جبکہ عدالت نے اٹارنی جنرل، صوبائی، وفاقی ایڈووکیٹ جنرلز سے تحریری جواب طلب کرلیاہے کہ عدالت کو بتایا جائے کہ جن لوگوں نے اس قانون سے فائدہ لیا ہے اور جو لوگ عدالتی فیصلہ سے متاثر ہوسکتے ہیں ان کے بارے میں کیا کیا جانا چاہئے۔ اٹارنی جنرل نے کہاکہ نیب قانون میں تبدیلی کا بل سینٹ میں زیرالتواہے اس لئے وقت دیا جائے تاکہ تحریری جواب کے ذریعے قانون سازی سے متعلق بھی آگاہ کروں گا۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ چیئرمین نیب کورضاکارانہ رقم واپسی کے لامحدود اختیارات دئیے گئے جبکہ رضاکارانہ رقم واپسی دراصل اعتراف جرم ہے‘ رضاکارانہ رقم واپسی کے قانون سے جرم کونیک نیتی بنایاگیا اور یہ قانون ترمیم کرکے لایاگیا اور ایسی شاندار ترمیم کے کیاکہنے ؟انکوائری شروع ہو تو نیب ملزم کوخط لکھ کررقم واپسی کاکہتا ہے‘ ڈھول بجاکرمنادی کرائی جاتی ہے کرپشن کرواورقسطوں میں پیسے واپس کرو، کماتے جاﺅ اور رقم واپس کرتے جاﺅ کی سکیم دی جاتی ہے لیکن ہم ایسے حالات میں آنکھیں بند نہیں کرسکتے۔ جسٹس گلزار احمد نے کہاکہ 5لاکھ کے ملزم کوپندرہ ہزار کے کرچھوڑاجاتاہے کیوں نہ اس معاملے پر چیئرمین نیب کونوٹس جاری کریں۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے اٹارنی جنرل کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اٹارنی جنرل صاحب عدالت قانون سازی کاانتظارکرے گی اور خود مقدمے کافیصلہ کرے گی۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ ایک طرف نیب کہتا ہے کہ ساڑھے 7 کروڑ کا کیس معمولی ہے، دوسری جانب 10 لاکھ کا مجرم سزا کاٹ رہا ہوتا ہے، دونوں کے نتائج میں فرق ہے، جب کسی کے خلاف انکوائری ہوتی ہے تو چیئرمین نیب چٹھی لکھتے ہیں۔ عدالت نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ پلی بارگین اور رضاکارانہ واپسی میں فرق کیا ہے؟ کہا جاتا ہے آجاو¿ بھائی کرپشن کر لو چار آنے ہمیں دے دو اور چلے جاو¿، خدا کا خوف کریں ایسا بھی کبھی ہوا ہے؟ کیا کوئی ہے جو اس قانون کا دفاع کرے۔ چیئرمین نیب کو رضاکارانہ رقم واپسی کے لامحدود اختیارات دیئے گئے، رضاکارانہ رقم واپسی دراصل اعتراف جرم ہے، رضاکارانہ رقم واپسی کے قانون سے جرم کو نیک نیتی بنادیا گیا، رضاکارانہ رقم واپسی کا قانون ایسی شاندار ترمیم کرکے لایا گیا کہ کیا کہنے، اس پر آنکھیں بند نہیں کرسکتے۔