مقبوضہ کشمیر : جھرپ میں 2 بھارتی کمانڈوز ہلاک :کریک ڈائون مزید3 کشمیری شہید
سری نگر(صباح نیوز+آئی این پی+اے این این) مقبوضہ کشمیر میں عسکریت پسندوں سے جھڑپ کے دوران بھارتی ائرفورس کے 2 کمانڈوز ہلاک اور 2زخمی ہوگئے جبکہ قابض فوج نے کریک ڈائون کے دوران فائرنگ کرکے مزید3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں کریک ڈائون کرکے مزید 3 نوجوانوں کو شہید کردیا۔ ایک روز قبل بھی بھارتی فوج نے فائرنگ کرکے مزید 5 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا تھا جس کے بعد 2 روز کے دوران شہدا کی تعداد 6 ہوگئی ہے۔ادھر بھارتی میڈیا کے مطابق بانڈی پورہ کے علاقے حاجن کے گائوں پاری بل میں عسکریت پسندوں کے حملے میں بھارتی فوج کے 2 کمانڈوز ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے۔ ہلاک ہونے والے بھارتی ائرفورس کے کمانڈوز تھے جو بانڈی پورہ میں سرچ آپریشن میں حصہ لے رہے تھے۔بھارتی فوجی حکام نے بتایا کہ کشمیری جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع پر فورسز نے ایک مکان کا محاصرہ کیا تو وہاں موجود جنگجوئوں نے فوج کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجہ میں 2 فوجی ہلاک اور 2زخمی ہوگئے۔دوسری طرف اے این این کے مطابق مقبوضہ وادی میں شہریوں کی شہادتوں اور خواتین کے بال کاٹنے کے واقعات کیخلاف گزشتہ روز بھی سرینگر شہر کے کئی علاقوں بٹہ مالو،حبہ کدل،نواب بازار کے علاوہ گاندربل کنگن ،سمبل اور سوپورمیں بھی احتجاجی مظاہرے اور دھرنے ہوئے، جبکہ فورسز اور پولیس نے حبہ کدل میں مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔دریں اثناء نامعلوم افراد کی طرف سے خواتین کی جبری بال تراشی کے نہ تھمنے والے سلسلے کے دوران شہر کے بٹہ مالو علاقے میں مبینہ بال تراشی کا ایک اور واقعہ پیش آیا۔ بٹہ مالو میں یہ پراسرار طریقے سے بال کاٹنے کا تیسرا واقعہ ہے۔واقعے کے خلاف لوگوں نے احتجاجی جلوس برا ٓمدکئے اور نعرہ بازی کی،مظاہرین بال تراشوں کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مختلف علاقوں میں لوگوں نے بھارتی فورسز پر پتھراؤ کیا جس کے جواب میں فورسز نے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا بے دریغ استعمال کیا ۔ بھارتی فورسز کی جانب سے پیلٹ گنوں کا استعمال بھی کیا گیا۔فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 15سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ دوسری طرف ٹنگمرگ کے درجن بھر کے قریب دیہات میںنامعلوم افراد نے ادھم مچاتے ہوئے رہاشی مکانوں کے دروازے اور کھڑکیاں کھٹکھٹاتے ہوئے لوگوں کو خوف زدہ کیا۔نامعلوم افراد کو بھگانے کے لیے لوگ گھروں سے باہر آئے اور گیسو تراشوں کے خلاف نعرے بازی کرنے لگے۔ کے پی آئی کے مطابق وادی میں بال کاٹنے کے مزید8 واقعات پیش آئے ہیں۔ مقامی نجی سکول کی طالبات نے وادی میں بال تراشی کے بڑھتے واقعات کے خلاف ریلی نکالی اور احتجاجی نعرے بلند کرتے ہوئے مجرموں کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ کیا۔ دریں اثناء بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے 3نوجوانوں کی یاد میں تعزیتی ہڑتال رہی اور لوگوں نے احتجاج کیا۔پلوامہ اورشوپیان اضلاع کے بیشتر علاقوں میںتعزیتی ہڑتال کی وجہ سے معمول کی زندگی تھم کررہ گئی ۔ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے تہاڑ جیل میں قید حریت راہنماؤں شبیر احمد شاہ، الطاف احمد شاہ، پیر سیف اللہ، ایاز اکبر، معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام، نعیم احمد خان اور فاروق احمد ڈار اور دیگر کشمیری سیاسی قیدیوں کی بگڑتی صحت پر فکرمندی ظاہر کی اور کہا کہ اگر حریت قائدین کو جیل میں کوئی زک پہنچا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ ان قیدیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جارہا ہے۔ دریں اثناء سید علی گیلانی نے شوپیاں اور لڈورہ رفیع آباد میں چار نوجوانوں کی شہادت پر اپنی گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر تنازعے کی وجہ سے ہماری چوتھی نسل موت کی نذرہورہی ہے۔ وادی میں جگہ جگہ پر اپنی ماؤں، بہنوں اور بزرگوں کے ساتھ فورسز کی جانب سے تذلیل کرنے پر یہاں کے نوجوان ایسے انتہائی قدم اٹھاتے ہیں۔ حکومت ہندوستان کو حقِ خودارادیت کی تحریک اور دہشت گردی میں فرق کرنا چاہیے۔بھارت کشمیر میں حقِ خودارادیت کی تحریک کو کچلنے کی پالیسی پر گامزن ہے، انہیں ایسا کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ عالمی برادری صورتحال کا نوٹس لے۔