امن مذاکرات کا اگلا دور 16 اکتوبر کو ہوگا:طالبان کا شرکت سے انکار
اسلام آباد،کابل (سٹاف رپورٹر+نوائے وقت رپورٹر+این این آئی)افغانستان سے متعلق شنگھائی تعاون تنظیم رابطہ گروپ کے نائب وزراء خارجہ کا اجلاس ماسکو میں ہوا۔ سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے پاکستان کی نمائندگی کی۔ افغانستان، چین، قازقستان، تاجکستان، ازبکستان، ترکمانستان، بھارت کے نائب وزراء خارجہ اور ایس سی او کے نمائندوں نے شرکت کی۔ تہمینہ جنجوعہ نے خطاب کرتے ہوئے طالبان کے زیر کنٹرول علاقوں میں داعش، القاعدہ، ٹی ٹی پی اور جماعت الاحرار کے محفوظ ٹھکانوں سے سیکورٹی کی مخدوش صورتحال سمیت افغانستان کو درپیش چیلنجوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں منشیات کی پیداوار میں اضافہ سے ہمسایہ ممالک کو شدید تحفظات ہیں۔ انہوں نے افغانستان میں پائیدار امن کے حصول کیلئے افغان حکومت اور طالبان میں چیت کے ذریعے تصفیہ کیلئے سنجیدہ کوششوں پر افغان مہاجرین کی واپسی کی اہمیت اور منشیات کی پیداوار اور سمگلنگ سے نمٹنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔ ایس سی او رابطہ گروپ کے رکن ملکوں نے افغانستان میں قیام امن کیلئے افغان حکومت اور عوام کی قیادت میں امن عمل کی مکمل حمایت، انسدا دہشت گردی کوششوں اورعلاقائی اقتصادی استحکام و رابطوں میں افغان حکومت کے ساتھ تعاون سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے اتفاق رائے سے افغانستان اور ایس سی او ممالک کے درمیان رابطوں کو مستحکم کرنے پر اتفاق کیا۔افغان وزارت خارجہ کے ترجمان شکیب مستغنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ افغان امن مذاکرات کا اگلا دور سلطنت عمان میں 16اکتوبر کو ہوگا۔ افغانستان سمیت پاکستان‘ چین اور امریکہ کے نمائندے شریک ہوں گے۔ اجلاس 4فریقی رابطہ گروپ کیوسی جی کے تحت ہوگا۔ امن مذاکرات کے روڈ میپ کی تیاری پر مشاورت کی جائے گی۔ عرب ٹی وی کے مطابق افغان طالبان نے مسقط اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا۔ ترجمان نے مؤقف اپنایا کسی نے رابطہ کیا نہ شریک ہونگے۔ یہ ان ممالک کا معاملہ ہے‘ افغان حکومت سے بات چیت نہ کرنے کا مؤقف برقرار ہے۔