راسخ العقیدہ مسلمان ہوں، ختم نبوت پر یقین نہ رکھنے والا کافر ہے: رانا ثناءاللہ
لاہور (این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ خان نے کہا ہے کہ احمدیوںکے حوالے سے میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر شائع کیا گیا ہے، میں ایک راسخ العقیدہ مسلمان ہوں اور ختم نبوت ہمارے ایمان کا بنیادی جزو ہے، جو مسلمان ختم نبوت پر یقین نہیں رکھتا وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت سو فیصد اپنی آئینی مدت پوری کرے گی اور تمام سیاسی جماعتوں نے اپنا وزن اس پلڑے میں ڈالا ہے کہ جمہوری حکومت کے پانچ سال پورے ہونے چاہئیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی کیفے ٹیریا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ رانا ثناءاللہ نے بتایا کہ پنجاب اسمبلی کا 16اکتوبر سے شروع ہو نے والا اجلاس دو ہفتے تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ اجلاس میں اہم قانون سازی سمیت معمول کی کارروائی نمٹائی جائے گی اور اپوزیشن کی مشاورت سے اہم معاملات پر عام بحث کےلئے بھی دن مختص کئے جائیں گے۔ احمدیوں کے دائرہ اسلام سے خارج ہونے بارے باقاعدہ پارلیمنٹ اور آئین میں موجود ہے کہ یہ غیر مسلم ہیں۔ ہمارا آئین تمام غیر مسلم اقلیتوں کو مکمل مذہبی اور شہری آزادیوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔ جس طرح پاکستان میں بسنے والے عیسائی، ہندو، سکھوں کو مذہبی آزادی ہے اور ان کی شہری آزادی اور جان و مال کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے لیکن احمدی کمیونٹی کو دیگرغیر مسلم اقلیتوںکی طرح مذہبی آزادی کی رعایت نہیں دی جا سکتی۔ تمام علماءکرام اس پر متفق ہیں کہ احمدی خود کو غیر مسلم ڈیکلیئر نہیں کرتے اور مسلمان ظاہر کر کے تبلیغ کرتے ہیں اور ان کی کتب اور رسائل میں قرآن پاک کی آیات کا حوالہ دیا جاتا ہے۔ یہ اسلامی شعائر کو پریکٹس کرتے ہیں لیکن یہ آئینی اور قانونی لحاظ سے درست نہیں کہ یہ خود کو مسلمان ظاہر کریں۔ انہوں نے کہا کہ احمدی کمیونٹی کو ریاست نے جان و مال کا تحفظ فراہم کیا ہے انہیں بھی چاہیے کہ پارلیمنٹ کے فیصلے اور آئین کو تسلیم کریں اور خود کو غیر مسلم اقلیت کے طورپر پیش کریں تاکہ انہیں بھی دوسری اقلیتوں کی طرح حقوق حاصل ہوں۔ انہوں نے نیب کورٹ میں پیش آنے والے واقعہ بارے سوال کے جواب میں کہا کہ نیب ایک اوپن کورٹ ہے وہاں ہر کسی کو جانے کی اجازت ہونی چاہیے، ایک بڑا کیس چل رہا ہے تو وہاں سیاستدان اور وکیل سب ہی جائیں گے۔ عدالت میں گنجائش کم ہو تو سماعت کسی بڑی جگہ پر منتقل کی جا سکتی ہے۔ تشدد سے وکلاءزخمی ہوئے جبکہ خواتین وکلاءکی بے حرمتی ہوئی۔ میںاس عمل کی واضح طو رپر دو ٹوک الفاظ میں سخت مذمت کرتا ہوں اور اس کی انکوائری ہونی چاہئے اور ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہیے۔ انہوں نے کیپٹن (ر) محمد صفدر کے بیان کے حوالے سے کہا کہ جہاں تک اس بیان کا تعلق ہے تو اس پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ فوج میں ہر شخص کو ختم نبوت پر ایمان کا خانہ پر کرنا ہوتا ہے اور اب اس کے بعد اسے زیر بحث لانے کی گنجائش نہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے پر آئین اور قانون کے مطابق عمل کیا ہم اس پر اپنی رائے نہیں دے سکتے ہیں، عوام اپنا فیصلہ 2018 میں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کا پراسیس انکوائری کے بغیر چلایا جارہا ہے ریفرنسز جلد بازی میں بنائے جارہے ہیں جج صاحب ایک ہی بات کرتے ہیں کہ چھ ماہ میں فیصلہ کرنا ہیں۔ نیب ثابت کرے شریف خاندان نے کہاں منی لانڈرنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار اور میاں نواز شریف کے درمیان کوئی اختلافات نہیں۔ وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ عمران خان 2018ءکے انتخابی نتائج کے بعد سیاست کو خیرباد کہہ دیں گے یہ پاگل آدمی ہے ہر بات پر خوش ہوتا رہتا ہے، اس کی خوشی 2018ءکے الیکشن کے بعد ختم ہو جائے گی۔ عمران انتخابی نتائج کے بعد بقیہ زندگی اپنے ”سسرال“ برطانیہ میں گزاریں گے۔ عمران خان، حسین اور حسن نواز کو برطانیہ میں ملا کریں گے۔ وہ حسین اور حسن نواز کے ساتھ برطانیہ میں چائے شائے پیا کریں گے۔ سپریم کورٹ شیخ رشید کو عدلیہ کا خود ساختہ ترجمان بننے سے روکے۔ شیخ رشید کو سپریم کورٹ کا خودساختہ ترجمان بننے کا کوئی حق نہیں ہے۔
رانا ثناءاللہ