انتخابی قانون سے ختم نبوت حلف نامہ نکالنا سازش، حکمران پردہ ڈال رہے ہیں: سراج الحق
لاہور (سپیشل رپورٹر) سراج الحق نے کہا ہے کہ انتخابی قانون سے ختم نبوت کا حلف نامہ نکالنا کلیریکل غلطی نہیں، سوچی سمجھی سازش تھی اور یہ سازش کرنے والوں پر حکمران پردہ ڈال رہے ہیں۔ حکمران دین سے تعصب رکھتے ہیں۔ یہ آستین کے سانپ ہیں جو امریکہ اور بھارت سے زیادہ خطرناک ہیں۔ نواز شریف کو بار بار حکومت کا موقع ملا مگر انہوں نے ایک بار بھی ملک و قوم سے وفاداری نہیں کی۔ وہ آئین پاکستان کو متنازعہ بنانے کے ایجنڈا پر کاربند تھے اور ملک کی اسلامی شناخت کو ختم کرکے سیکولر اور لبرل ازم کی راہ ہموار کرتے رہے۔ پاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا، اس کے اسلامی تشخص کو کوئی چھین نہیں سکتا۔ قادیانیوں کو مسلمان قرار دینے والے رانا ثناء اللہ کو وزارت قانون سے فارغ کیا جائے کیونکہ ختم نبوت کے باغیوں کو بھائی کہنے والے ملک کے خیرخواہ نہیں ہیں۔ ملک میں استحصالی سودی معیشت اور طبقاتی نظام تعلیم ہے جو قومی یکجہتی کو پارہ پارہ کررہی ہے۔ ملک و قوم کے مسائل کا حل صرف اسلام میں ہے۔ ہم ملک میں شریعت کا نفاذ اور قرآن کا نظام چاہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مانسہرہ میں جلسہ سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر علاقے کے سینکڑوں لوگوں نے جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ ملک پر 70 سال سے ظالم جاگیردار اوروڈیرے قابض ہیں جو عالمی اسٹیبلشمنٹ کے مہرے ہیں اور امریکہ و برطانیہ سے ڈکٹیشن لیتے ہیں یہ صرف حکومت کرنے اور ملک لوٹنے پاکستان آتے ہیں ان کی تمام تر دلچسپیوں کا مرکز امریکہ اور برطانیہ ہیں۔ ہماری لڑائی نوازشریف اور کسی کی ذات سے نہیں، ہم کرپشن کیخلاف لڑرہے ہیں اور کرپشن کے خاتمہ تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ سیاسی جماعتوں میں اکثریت جاگیرداروں اور وڈیروںکی ہے جو امریکہ کے اشاروں پر ناچتے ہیں اور پاکستان کے غریب عوام کو حقیر سمجھتے ہیں۔ لوگوں نے ہماری بہن ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکہ کے حوالے کرکے قومی غیرت کو نیلام کیا، وہ ایوانوں میں بیٹھے ہیں اس سے بڑھ کر قوم کی بدقسمتی کیا ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی طرح شاہد خاقان عباسی نے بھی امریکہ جاکرڈاکٹرعافیہ صدیقی کی رہائی کے لئے کچھ نہیں کیا۔