• news

ہر وقت تیلیاں لگانے کے لئے تیار رہتے ہیں تو انہیں مایوسی ہو گی فوجی ترجمان کی وضاحت آ گئی ہے تو معاملہ ختم ہو گیا : احسن اقبال

اسلام آباد/ واشنگٹن ( وقائع نگار خصوصی+صباح نیوز) وفاقی وزیر داخلہ، ترقی و منصوبہ بندی و اصلاحات چوہدری احسن اقبال نے کہا ہے کہ اداروں کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت ہے ۔ ورلڈ بینک کی میٹنگ میں مثبت بات کر رہا تھا۔ مجھے کہا گیا آپ کچھ کہہ رہے ہیں فوجی ترجمان کچھ تو مجھے جھٹکا لگا۔ فوجی ترجمان کی وضاحت آ گئی ہے تو معاملہ ختم ہو گیا۔ جواب الجواب دینا مناسب نہیں۔ مل کر کام کرنا ہے، قدم سے قدم، آواز سے آواز ملا کر چلیں جو لوگ غلط فہمیاں پیدا کرنا چاہتے ہیں اور ہر وقت تیلیاں لگانے کے لئے تیار رہتے ہیں تو انہیں مایوسی ہو گی۔ ہم سب ایک ہی کشتی میں سوار ہیں، مل کر کوشش کرینگے تو منزل پر پہنچیں گے۔ کشتی کا ایک سوار اپنا چپو چھوڑ کر دوسرے کا چپو چلاتے تو معاملہ خراب ہوتا ہے۔ نیویارک اور بعد ازاں واشنگٹن سے پاکستان روانگی سے قبل صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ فوجی ترجمان کی وضاحت آ گئی ہے تو مل کر کام کرنا ہو گا۔ اداروں کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔ قوم اور سپاہیوں کے جذبات کی قدر کرتا ہوں مگر ہمارے بھی جذبات ہیں۔ جذبات سے کھیلنے کی بجائے یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہتے ہیں۔ نسل یا زبان کی تفریق کرینگے تو پاکستان کو تقسیم کر دینگے۔ سب پاکستانی گلدستے کی طرح ہیں۔ مختلف رنگ خوبصورتی ہیں۔ پاکستان کا گلدستہ ایک رنگ کا ہو تو پھیکا ہو جائے گا۔ میں نے کسی کا دل دکھانے کی بات نہیں کی تھی جو بات کی تھی وہ بحیثیت جمہوری کارکن دل دکھنے پر کہی تھی۔ فوج ردالفساد میں بہت اچھا کام کر رہی ہے اور قربانیاں دے رہی ہے۔ حکومت ردالفساد کے لئے اپنا پیٹ کاٹ کر پیسے دے رہی ہے۔ حکومت اسی طرح جمہوریت کو مضبوط کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ سی پیک کو متنازعہ بنانے کی بجائے مسئلہ کشمیر کو حل کروایا جائے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہمیں قوم کے جذبات کی بھی قدر ہے اور ہمیں اپنے سپاہیوں کی بھی ہے۔ حد قدر ہے اور احترام ہے کیونکہ ہمارے سپاہی ملک کے لئے اپنی جان قربان کرتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ہم بھی پاکستانی ہیں اور ہم بھی جمہوری کارکن ہیں۔ ہمارے بھی جذبات ہیں۔ میں سمجھتا ہوں ہمیں ایک دوسرے کے جذبات سے کھیلنے کی بجائے ایک دوسرے کے جذبات کو مثبت طرف لانا چاہئے اور یکجہتی کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ میں نے تو صرف اس بات کا اشارہ کیا تھا کہ ورلڈ بینک کے اندر جہاں پاکستان کے بارے میں بہت مثبت پیغام دے رہا تھا تو مجھے یکایک استفسارات کا سامنا کرنا پڑا۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہم سب کو مل کر کام کرنا ہے۔ پاکستان کی کشتی میں ہم سوار ہیں۔ یہ ایک ہی کشتی ہے۔اگر ہم سب اپنا اپنا چپو چلائیں اور اس کشتی کو ساحل تک لے جائیں تو یہ ہماری کامیابی ہے ۔اس لئے میں سمجھتا ہوں کہ کوئی ایسی غلط فہمی نہیں کوئی ایک دوسرے پر تنقید نہیں ۔کوئی ایک دوسرے سے اختلاف نہیں ۔ ہم سب کی منزل مضبوط اور مستحکم پاکستان ہے اور پرامن پاکستان ہے اور اس کے لئے ہم سب مل کر کام کرینگے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم کو امید کی ضرورت ہے۔ مثبت سوچ کی ضرورت ہے اور ایک قوت کی ضرورت ہے جو اس کا اپنے اوپر یقین مستحکم کرے۔ مسلم لیگ (ن) رائزنگ پاکستان کی علامت ہے اور پی ٹی آئی اور شیخ رشید اور مایوس سیاستدان ڈوبتے ہوئے پاکستان کی علامت ہیں۔
احسن اقبال

ای پیپر-دی نیشن