نواز شریف کا 19 اکتوبر کو اسلام آباد آمد کا امکان نہیں، لندن میں قیام میں توسیع متوقع
اسلام آباد (محمد نواز رضا / وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر و سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کو احتساب کورٹ میں پیشی کیلئے مہلت ہونے کے باعث 19 اکتوبر 2017ءکو ان کے اسلام آباد آنے کا امکان نہیں۔ انکے لندن میں قیام میں چند دن مزید توسیع ہوسکتی ہے۔ میاں نواز شریف کے ایک قریبی ساتھی نے نوائے وقت کو بتایا ہے کہ انہوں نے مسلم لیگی رہنماو¿ں کا کوئی اجلاس لندن نہیں بلایا۔ ان کی میاں نواز شریف سے اتوار کو بات ہوئی ہے انہوں نے اس بارے میں ان سے کوئی بات نہیں کی۔ ڈاکٹر آصف کرمانی نے بتایا ہے کہ لندن جانے والے مسلم لیگی رہنماو¿ں کی میاں نوازشریف سے ملاقاتوں کو اجلاس کا نام نہیں دیا جاسکتا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ شہباز شریف سے لاہور میں سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی اہم ملاقاتیں ہوئیں ہیں جن میں ملکی سیاسی صورتحال اور جماعتی امور پر تبادلہ¿ خیال کیا گیا۔ چوہدری نثار مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت کے اسٹیبلشمنٹ سے تصادم کو روکنا چاہتے ہیں۔ انہیں وزیراعلیٰ شہباز شریف سمیت متعدد ارکان پارلیمنٹ کی حمایت حاصل ہے لیکن پارٹی کے اندر مریم نواز سے رہنمائی حاصل کرنے والے مسلم لیگی ہارڈ لائنرز کسی کی نہیں سن رہے۔ پیپلز پارٹی احتساب قانون کا دائرہ فوج اور عدلیہ تک بڑھانے کیلئے مسلم لیگ (ن) تک بڑھانا چاہتی ہے لیکن چوہدری نثار علی خان نے وزیراعلیٰ پنجاب سے احتساب قانون میں فوج اور عدلیہ کو شامل کرنے کوششوں سے الگ ہونے کا اعلان کرواکر پیپلز پارٹی کو سیاسی تنہائی کا شکار کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فوجی ترجمان کی پریس کانفرنس کا جواب الجواب نہ دینے کا اعلان کرکے وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے صورتحال کو مزید خراب ہونے سے بچالیا ہے۔ آئندہ چند دنوں میں وزیراعظم اور عسکری قیادت کے درمیان رابطے کا امکان ہے۔ اس معاملہ پر مٹی ڈالنے کی کوشش کی جائے گی۔
قیام /توسیع