کراچی خواتین کو تیزدھار آلے سے زخمی کرنے والا مبینہ ملزم گوجرانوالہ سے گرفتار
ساہیوال+ کراچی (نامہ نگار+ نمائندہ نوائے وقت+ کرائم رپورٹر) کراچی میں خواتین کو تیزدھار آلے سے نشانہ بنانے والے مبینہ ملزم وسیم کو گوجرانوالہ سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق خواتین پر حملوں میں ملوث ملزم کے دوست کی نشاندہی پر پنجاب اور کراچی پولیس نے گوجرانوالہ کے سرحدی علاقہ منڈی بہاﺅ الدین کی حدود میں مزار نوشہ پاک کے قریب مشترکہ کارروائی کی جس دوران وسیم نامی مبینہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔ ذرائع کے مطابق وسیم کو پولیس حکام نے کراچی میں خواتین پرحملوں میں ملوث قرار دیا تھا۔ ملزم کا ساتھی پہلے ہی پولیس کی تحویل میں ہے۔ واضح رہے خواتین پر تیز دھار آلے سے حملے کرنیوالے ملزم وسیم کے گرفتار ساتھی شہزاد نے دوران تفتیش اہم انکشافات کئے تھے۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزم شہزادنے انکشاف کیا تھا کہ خواتین کو چاقو کے وار کرکے زخمی کرنے میں وسیم ہی ملوث ہے۔ ملزم شہزاد نے پولیس کو بتایا کہ خواتین پر چاقو حملہ وسیم کرتا تھا جبکہ خواتین کی ریکی کرنے کا کام وہ خود کرتا تھا۔ وسیم کو گرفتاری سے بچانے کیلئے اسکی معاونت کرتا تھا۔ دوران تفتیش ملزم شہزاد نے بتایا کہ ملزم وسیم کا بچپن کا دوست ہے۔ واضح رہے ملزم کراچی میں گلستان جوہر اور گلشن اقبال کے مختلف علاقوں میں ایک درجن سے زائد خواتین کو حملوں کا نشانہ بنایا جاچکا ہے۔ چھری یا تیز دھار آلے سے خواتین کو نشانہ بنانے والا ملزم کراچی کے علاقے گلستان جوہر اور گلشن میں کارروائیاں کرتا تھااور اب تک 16 خواتین کا نشانہ بنا چکا ہے۔ہیلمٹ پہن کر موٹرسائیکل سوار ملزم خواتین کو عقب سے نشانہ بناتا اور زخمی کرنے کے بعد فرار ہوجاتا تھا اس سے قبل پولیس نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ خواتین کو نشانہ بنانے والا ملزم نفسیاتی ہے۔ پولیس نے ملزم کی گرفتاری کیلئے کراچی کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے اور درجنوں افراد کو حراست میں بھی لیا تاہم کوئی کامیابی نہ مل سکی۔ دوسری طرف گرفتار ملزم نے کراچی میں خواتین پر حملوں کی وارداتوں میں ملوث ہونے سے انکار کردیا۔ ملزم نے ابتدائی بیان میں کہا کہ میں کراچی گیا ہی نہیں تو حملے کیسے کرونگا۔ ملزم سے تفیتش سندھ پولیس کے ایس ایس پی حیدر رضا کررہے ہیں۔ ملزم وسیم مسلسل اپنے بیانات تبدیل کررہا ہے۔ ملزم نے تاحال خواتین کو زخمی کرنے کے واقعات کا اعتراف نہیں کیا۔
چاقو مار /گرفتار