لیگی رہنماؤں کی اکثریت فوج سے تعلقات بہتر بنانا چاہتی ہے: ذرائع
اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزراء کو سول ملٹری تعلقات کار پر ’’طبع آزمائی‘‘ سے روک دیا ہے جس کے بعد وزراء نے یک طرفہ طور پر ’’سیز فائر‘‘ کر لیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی اکثریت حکومت اور فوج کے درمیان تعلقات کار بہتر بنانا چاہتی ہے۔ ملکی معیشت کے بارے میں فوجی ترجمان کے بیان کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر ’’مٹی‘‘ ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے۔ وزیر داخلہ احسن اقبال نے بھی اس معاملہ پر مزید بات کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اسی طرح وزیر دفاع خواجہ آصف بھی دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ آپریشن کے بیان سے دستبردار ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت نے بھی پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوج کے بارے میں بیان دیتے ہوئے احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہ جانے دیں اور ایسی تمام کوششوں کو ناکام بنا دیں جو حکومت اور فوج کے درمیان فاصلے بڑھانے کا باعث بن رہی ہوں۔ مسلم لیگی قیادت نے اپنے رہنماؤں سے بھی کہا ہے کہ وہ اپنے بیانات سے کچھ رہنماؤں کو اسٹیبلشمنٹ کے قریب تر ہونے کا موقع فراہم نہ کریں بلکہ اپنی توپوں کا رخ عمران خان اور ان کے حامیوں کی طرف رکھیں۔ اور عمران خان کو ٹارگٹ بنائیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پارٹی کے رہنماؤں کو اپنی تمام تر توجہ ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل پر مرکوز کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ وہ قوم کو نومبر میں پاکستان میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی نوید دینا چاہتے ہیں۔