• news

پاکستان پوسٹ اربوں روپے کے خسارے میں‘ اصلاحاتی پروگرام شروع کر دیا: امیر بخاری

اسلام آباد (انٹرویو: مسعود ماجد سید؍ خبر نگار) وفاقی وزیر پوسٹل سروسزسید مولانا امیر زمان بخاری نے کہا ہے کہ محکمہ ڈاکخانہ جات کوسیونگز سکیموں پر اکتوبر2010سے پوسٹ آفسز کا کمیشن 1.5فیصد سے کم کر کے 0.5فیصد کرنے سے 3ارب روپے کا خسارہ ہواہے۔محکمہ مسلسل اربوں روپے سالانہ کے خسارے پر چل رہاہے لیکن خسارے سے نکلنے کیلئے ایک جامع اصلاحاتی ایجنڈے پر کام شروع کیا گیا ہے جس سے محکمہ کو اربوں روپے کا فائدہ ہوگا۔ ’’نواے ٔ وقت‘‘کو پیر کو وزارت میں خصوصی انٹرویو دیتے ہوے ٔ انھوں نے کہا کہ سیونگز بنک سروسز کے انٹرنیٹ کو مرکزی نظام سے منسلک کیاجارہاہے جو 31دسمبر 2017تک 83جی پی اوز میں کام مکمل کر لیاجاے ٔ گا۔ محکمہ ڈاکخانہ جات کا رواں مالی سال کا بجٹ 16,397.841 ملین روپے ہے جس میں سے اخراجات20,573.985ملین روپے اور آمدن 11,226.489 ملین روپے ہے۔پاکستان پوسٹ ملک کا سب سے بڑا پبلک عوامی خدمت کا محکمہ ہے جو ملک بھر کے کاروباری اداروں کے علاوہ عوام کو ان کی دہلیز پر جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ڈاک کی اعلیٰ سہولیات فراہم کررہاہے۔ڈاک کی ترسیل کے علاوہ رقوم کی منتقلی اور سیونگز سروسز ، پوسٹل لائف انشورنس اور وفاقی و علاقائی سطح پر پینشنرز کو پینشن فراہم کررہاہے ۔اسی وجہ سے ادارہ کئی سالوں سے مالی خسارے کاشکار ہے۔محکمہ 2008-09تک ایک منافع بخش ادارہ رہا لیکن اب محکمہ کچھ مسائل سے دوچار ہے جن بنیادی وجوہات بتاتے ہوے ٔ انھوں نے کہا کہ محکمہ کے سوفیصد بجٹ میں سے اسی فیصد بجٹ ملازمین کی تنخواہوں ،پینشنز اور وزیراعظم مراعاتی پیکج کی نذر ہو جاتاہے۔محکمہ کے آپریٹنگ اخراجات کیلئے بجٹ کا 20فیصد حصہ بچتاہے جو اثاثہ جات سول ورکس، بلڈنگز کی مرمت اور دیگر آپریشنز پر خرچ ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ محکمہ اگرچہ 1947سے عوام کی خدمت کررہاہے لیکن سالانہ ترقیاتی پروگرام میں اس کے لئے کو ئی حصہ نہیں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے محکمہ کے خسارے کی ایک اور وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ محکمہ ڈاک کے نرخوں میں 2009کے بعد سے آج تک نظرثانی ہی نہیں کی گئی۔ محکمہ میں چار ہزار آسامیاں خالی پڑی ہیں لیکن 2009سے محکمہ میں کوئی بھرتی نہیں کی گئی،جس کی وجہ سے ملازمین پر اضافی بوجھ پڑا ہوا ہے۔عوامی خدمت کو بہتر کرنے کیلئے نئی بھرتیوں کا عمل شروع کیا جائے گا۔ محکمہ کو خسارے سے نکالنے کیلئے ایک ’’جامع اصلاحاتی ایجنڈا‘‘ تیار کیا گیا ہے جس کے تحت پاکستان پوسٹ پرائیویٹ سیکٹڑ کے اشتراک سے موبائل منی آرڈر کا نظام متعارف کرانے کے لئے کام کررہاہے۔ علاوہ ازیں ایک لاجسٹکس کمپنی کو سیکیورٹی اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان میں رجسٹرڈ کروادیا گیاہے۔اسی ایجنڈے کے تحت پاکستان پوسٹ کی ریبرانڈنگ کا منصوبہ بھی شروع کیاجارہاہے جس کے تحت محکمہ کے لوگو،کلرسکیم اور کاونٹرز کو جدید طرز پر تبدیل کیاجارہاہے۔ پاکستان پوسٹ جنوبی کوریا کے ایگزم بنک سے نہایت آسان شرائط پر 2,234.6ملین روپے کاقرض لے کر اپنے تمام تر نظام کوکمپیوٹرائزڈکرنے کے منصوبے پر بھی کام کررہاہے جس کی شرح سود 0.1سے لے کر 1فیصد ہے جس میں 62.54 ملین روپے حکومت پاکستان دے گی جو پاکستان پوسٹ کے برسوں پرانے نظام کو جدید کرنے کا ایک جامع منصوبہ ہے۔ محکمہ ڈاک پاکستان آرمی ،نیوی،ائرفورس،فیڈرل کانسٹیبلری، ہانگ کانگ ریٹائرمنٹ سکیم ایسوسی ایشن اور سویلین ملازمین کو پینشنز فراہم کررہاہے جن کی کل تعداد 13لاکھ10ہزار ہے۔

ای پیپر-دی نیشن