• news

شہباز شریف‘ حمزہ سے ملاقات: چائے پینے گئی‘ حیران ہوں میڈیا نے کیا رنگ دیدیا: مریم نواز

لاہور( فرخ سعید خواجہ/خصوصی رپورٹر)مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے ٹویٹ میں کہا ہے انکل شہبازشریف کو سلام کرنے اور چائے پینے گئی تھی۔ انکل شہباز سے گفتگو اچھی رہی‘ حیران ہوں میڈیا نے انکل سے ملاقات کو کیا رنگ دیدیا۔شریف خاندان کے تین بڑوں میاں شہباز شریف، مریم نواز شریف اور میاں حمزہ شہباز شریف کے درمیان گزشتہ روز طویل عرصے کے بعد اکٹھے ملاقات ہوئی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ملاقات میں خاندانی امور سمیت ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، معلوم ہوا ہے کہ تینوں رہنمائوں نے اس بات سے اتفاق کیا ملک کسی ایڈونچر کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ ماڈل ٹائون میں ہونے والی اس ملاقات میں اداروں کے درمیان محاذ آرائی اور غلط فہمیاں پھیلائے جانے کو نا مناسب قرار دیا گیا۔ جبکہ ماحول کو خوشگوار بنانے میں سب اپنا کردار ادا کریں تو ملک و قوم کا بھلا ہو گا۔ ملاقات ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی اور سب نے اکٹھے کھانا کھایا۔ مسلم لیگ (ن) میں اعتدال پسندوں نے ٹکرائو کی بجائے افہام و تفہیم سے راستہ نکالنے پر پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو قائل کر لیا ہے۔ ذرائع نے بتایا میاں نواز شریف پہلے بھی ٹکرائو کی پالیسی کے مخالف تھے اور پچھلے چار سال سے مفاہمانہ انداز اپنائے ہوئے تھے لیکن ان کے مخالفین جن میں سیاستدان اور اسٹیبلشمنٹ کے بعض عناصر شامل تھے انتہا پسندانہ اقدامات سے صورتحال کو بگاڑ نے میں کامیاب نظر آتے تھے ۔ مسلم لیگ ن میں چوہدری نثار علی خان نے کھل کر ٹکرائو کی پالیسی کو ملک اور مسلم لیگ ن سمیت دیگر عناصر کیلئے نقصان دہ قرار دیا۔ اس مرتبہ میاں شہباز شریف خاموش رہے تا ہم خواجہ سعد رفیق نے متعدد مواقع پر تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اصلاح احوال کے لئے کردار ادا کیا۔ مسلم لیگ ن کی جو مخالف جماعتیں چاہتی ہیں کہ مسلم لیگ ن فوج اور عدلیہ سے ٹکرا کر پاش پاش ہو جائے انہیں چوہدری نثار اور خواجہ سعد رفیق کی کوششیں ایک آنکھ نہ بھائی تھیں اور ان کی جانب سے پروپیگنڈا کیا گیا کہ خواجہ سعد رفیق فلور کراس کر کے اسٹیبلشمنٹ کے کیمپ میں جانے کو تیار بیٹھے ہیں حالانکہ ایسا کچھ نہیں تھا۔ خواجہ سعد رفیق نے میانہ روی کی سیاست کرتے ہوئے پارٹی قائدین اور اعتدال پسندوں دونوں کی دلوں میں اپنے لئے جگہ بنا لی۔ منگل کو میاں شہباز شریف کی موجودگی میں میاں حمزہ شہباز اور مریم نواز شریف کی ملاقات مسلم لیگ ن کی سیاست کا نیا سنگ میل ثابت ہو گا۔ ذرائع نے بتایا باپ بیٹا اعتدال پسند سیاست کے لئے مریم نواز کو قائل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ مریم نواز کو یہ بات باور کرائی جا رہی ہے سخت سے سخت بات نرم لہجے میں بھی کی جا سکتی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مریم نواز شریف اور میاں حمزہ شہباز میں اتفاق ہو گیا ہے کہ دونوں مل کر الیکشن2018ء میں مسلم لیگ (ن) کی کامیابی کے لئے کام کریں گے۔ مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے ٹویٹ میں کہا ہمارے بیچ دراڑیں ڈالنے والے ناکام ہوں گے۔ حمزہ‘ سلمان اور فیملی کے دیگر افراد سے اچھی گفتگو ہوئی۔ صباح نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ وہ لوگ جو معاملات کو تنگ گلی میں دھکیلنے کی کوشش کر رہے ہیں انشاء اللہ ہمیشہ کی طرح ناکام رہیں گے۔ سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگی رہنما مریم نواز دوسرے روز بھی این اے 120کے ذیلی صوبائی حلقہ پی پی 140کے رکن پنجاب اسمبلی ماجد ظہور کے دفتر میں پہنچیں جہاں ان کی یونین کونسل 54کے چیئرمین‘ وائس چیئرمین‘ کونسلروں اور سینئر کارکنوں سے ملاقات کروائی گئی۔ اس یونین کونسل کا نتیجہ بھی خاطر خواہ نہیں رہا تھا۔ چیئرمین یونین کونسل شہاب بشارت نے اس کی وجہ یہ بتائی علاقے میں ترقیاتی کام ہونے والے ہیں۔ مریم نواز نے کہا چلو مجھے بتاؤ کیا ترقیاتی کام ہونے والے ہیں اور مزنگ سے وہ اسلامپورہ یونین کونسل 58میں آئیں اور کہا مجھے دکھاؤ کہاں کام ہونے والا ہے۔ اس صورتحال پر چیئرمین یونین کونسل لاجواب ہو گئے۔ مریم نواز شریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہمیں اپنی کوتاہیوں اور خامیوں کو دور کرنا چاہئے نہ کہ اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے کیلئے جواز فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں 2018ء کا الیکشن جیتنا ہمارا مقصد ہونا چاہئے۔ 2013میں جن حالات میں مسلم لیگ ن کو حکومت ملی اس کے باوجود نواز شریف کی قیادت میں دن رات کام ہوا جس سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہونے کے قریب ہے۔ دہشت گردی کی کمر ٹوٹ گئی ہے، معیشت بحال ہوئی ہے۔
اسلام آباد (محمد نواز رضا/وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ شریف خاندان میں ملکی سیاست میں مل جل کر کام کرنے پر اتفاق رائے ہوگیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے حمزہ شہباز، سلمان شہباز کی موجودگی میں مریم نواز کی ملاقات کو غیر معمولی اہمیت حاصل ہے۔ ذرائع کے مطابق میاں شہباز شریف سے مریم نواز کی ملاقات کے دوران طے پا گیا ہے کہ حمزہ شہباز پنجاب کی حد تک اپنی سرگرمیاں محدود رکھیں گے جبکہ میاں نواز شریف کی عدم موجودگی میں پیدا ہونے والے سیاسی خلا کو میاں شہباز شریف اور مریم نواز پر کرینگی۔ مریم نواز اور حمزہ شہباز اکٹھے جلسے منعقد کرکے شریف خاندان میں تقسیم کے تاثر کو دور کریں گے۔ ذرائع کے مطابق میاں شہباز شریف ، مریم نواز اور حمزہ شہباز ملاقات میں برف پگھل گئی ہے۔ میاں شہباز شریف نے مریم نواز کو اداروں سے تصادم کی پالیسی ترک کرنے پر آمادہ کرلیا ہے اور انہیں ملکی سیاست میں اپنے کردار کو آگے بڑھانے میں اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔ منگل کو مریم نواز اور حمزہ شہباز کے دوبارہ سیاسی منظر پر آنے سے اس تاثر کو تقویت ملی ہے کہ دونوں کے درمیان نواز شریف کو سیاسی منظر سے ہٹائے جانے کے بعد سیاسی خلا پر کرنے میں کوئی اختلاف نہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے ایک سینئر رہنما نے نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز اور حمزہ شہباز میں سیاسی مفادات کا کوئی تنازعہ نہیں۔ حمزہ شہباز نے اپنے آپ کو پنجاب کی حد تک محدود کر رکھا ہے جبکہ مریم نواز کیلئے پورے ملک کا سیاسی میدان موجود ہے۔ مریم نواز کو بھی پارٹی کی کامیابی کیلئے تصادم کی راہ پر نہ چلنے پر آمادہ کرلیا گیا ہے۔ آئندہ چند دنوں میں مریم نواز کے جارحانہ پن کی شدت میں کمی کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق آنے والے دنوں میں میاں شہباز شریف ، حمزہ شہباز اور مریم نواز اپنے طرز عمل سے شریف خاندان کے تقسیم ہونے کے تاثر کو زائل کریں گے اور تصادم کی پالیسی سے عمران خان کے لئے ملکی سیاست میں گنجائش پیدا نہیں ہونے دی جائیگی۔

ای پیپر-دی نیشن