انصاف ہورہا ہے یا عدل کا خون ایسے ہی چلتا رہا تو سوائے شرمندگی کے کچھ نہیں ملے گا:نواز شریف
لاہور/ لندن (خصوصی رپورٹر+ نمائندہ خصوصی) سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی درخواست پر احتساب عدالت سے ملنے والی حاضری سے پندرہ دن کا استثنیٰ 24 اکتوبر کو ختم ہو گا اور میاں نواز شریف احتساب عدالت میں 26 اکتوبر کو پیش ہونگے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ میاں نواز شریف 21 اکتوبر کو پی آئی اے کی پرواز پی کے 768 کے ذریعے لندن سے لاہور روانہ ہوں گے اور 22 اکتوبر کو علی الصبح لاہور پہنچ جائیں گے۔ قبل ازیں لندن میں گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا یہ انصاف ہو رہا ہے یا انصاف کا خون ہو رہا ہے۔ لندن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 26 اکتوبر سے پہلے وطن واپس جائوں گا۔ دعا کریں اللہ تعالیٰ کلثوم نواز کو صحت دے۔ من پسند لوگوں کو جے آئی ٹی کا ممبر بنایا گیا، چن چن کر ہمارے مخالفین کو جے آئی ٹی میں شامل کیا گیا۔ امید ہے میرے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔ پاکستان میں انصاف کا خون ہو رہا ہے۔ کچھ نہیں ملا تو اقامے پر فیصلہ دیا گیا۔ غیرموجودگی میں فرد جرم عائد کرنے کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔ پاکستان جا کر مقدمات کا سامنا کروں گا۔ جے آئی ٹی نے ایڑی چوٹی کا زور لگایا، اقامہ تو ہر تیسرے پاکستانی کے پاس ہے، گزشتہ روز کا فیصلہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ فیصلہ پانامہ پر کرتے اقامہ پر کیوں کیا۔ اسی طرح ہمارا نظام انصاف چلا تو سوائے شرمندگی کے کچھ نہیں ملے گا۔ فیصلہ کرنا تھا تو کک بیکس یا کمیشن پر کرتے، میں بھی شرمسار ہو کر گھر چلا جاتا، اقامہ پر فیصلے کی کیا تُک بنتی تھی۔ بے شمار پاکستانیوں کے پاس اقامے ہیں۔ نواز شریف نے احتساب عدالت کی جانب سے فرد جرم عائد کرنے کے فیصلے پر جذبات کا اظہار شعر کی صورت میں کیا لندن میں میڈیا سے گفتگو میں نواز شریف نے کہا کہ ’’ہے نئی روش کی عدالتیں اور نرالے ہی ڈھنگ کے فیصلے اس فیصلے پر یہی کہا جا سکتا ہے نہ نظیر ہے نہ دلیل ہے نہ وکیل ہے نہ اپیل ہے۔