• news

نواز شریف طوفان جانے دیں صورتحال بہتر ہونے تک شہباز پارٹی ٹیک اوور کرلیں :ریاض پیرزادہ

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نیٹ نیوز) وفاقی وزیر برائے کھیل و بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے میاں نواز شریف کو مشورہ دیا ہے کہ طوفان کو جانے دیں، پارٹی کو آپ کی ضرورت ہے، وقت آ گیا ہے صحیح کو صحیح اور غلط کو غلط کہا جائے۔ میں نے کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر دی ہیں، میں نہ کسی کا ایجنٹ ہوں اور نہ ہی کسی کے خیال کو آگے بڑھانے آیا ہوں، ہمیں اداروں سے انصاف چاہئے جب تک صورت حال بہتر نہیں ہوتی وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف پارٹی کو ٹیک اوور کرلیں تو بہتر ہو گا، وہ صحیح مشورہ دے رہے ہیں اور میدان میں کام کرنے والے ہیں، ملک کو کسی ٹیکنو کریٹ حکومت کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے سوال کیا کوئی نئی حکومت آجائے اور میں وزیر خزانہ بن جائوں تو کیا دنیا کے خزانے میری طرف ہو جائیں گے؟ کسی بھی ادارے کو ضرورت نہیں کہ وہ ماورائے آئین کام کرے، ہم صرف انصاف کے متقاضی ہیں، ہمیں انصاف چاہئے۔ انہوں نے اداروں سے استدعا کی کوئی بھی ادارہ کسی پر حاوی ہونے کی کوشش نہ کرے، ہر دور میں ایک مسئلہ کھڑا ہو جاتا ہے، کرپشن کو کوئی روکتا نہیں، انصاف ملتا نہیں، ملک اس نہج پر پہنچ چکا ہے ملک میں لوگ اسمبلیوں تک بھی پہنچ جائیں تو پھر بھی ہم دہشت گرد کہلاتے ہیں۔ نیشنل پریس کلب میں میٹ دی پریس پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا آج امریکہ ڈومور کے چکر میں اس پارلیمنٹ پر ڈرون حملہ کر دے جس اسمبلی میں 37 دہشت گرد بیٹھے ہیں تو کیا کہیں گے؟ انہوں نے کہا میں ایک سیاسی ورکر اور دیہات کا رہنے والا ہوں، ہم حق حلال کی روزی سے عوام کی خدمت کرتے ہیں،میں زندگی کے کئی نشیب و فراز طے کر کے یہاں تک پہنچا ہوں، میں نے حلقے بھی نہیں بدلے۔ انہوں نے کہا ہم میڈیا سے نہیں لڑ سکتے، پرنٹ میڈیا کو معتبر سمجھتا ہوں، وقت آ گیا ہے قوم کو انصاف کیلئے کھڑا ہونا چاہئے، انصاف فوج نہیں دے سکتی، انصاف پارلیمنٹ نے دینا تھا۔ انہوں نے کہا کیا یہ ملک گروی ہو گا؟ غلام رہے گا، ہم سارا دن ہاتھ پھیلائے لیڈروں کے پیچھے پھرتے ہیں، مجھ سے یہ برداشت نہیں ہوتا خواہ کوئی بھی ہو۔ انہوں نے کہا ماضی میں میرا انتخابی نتیجہ بدلا گیا، مجھے زبردستی ہرایا گیا اور پھر میرے مدمقابل امیدوارکو وزیر صحت بنایا گیا۔ انہوں نے کہا قوم کے لیڈر کے خلاف کیسز ہیں، سیاسی لوگوں کو ایسی چیزوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے،لیڈر پر کیسز بنتے رہتے ہیں، آج سے پہلے زرداری، یوسف رضا گیلانی اور پرویز مشرف پر بھی کیسز بنے، سیاست میں پارٹیز کا بننا اور ٹوٹنا ایک سیاسی عمل ہے، ہمیں اداروں سے انصاف چاہئے، پارلیمنٹیرینز کوضمیر کے ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ مجھے ووٹ دیتے ہیں، میں کسی پارٹی کا پابند نہیں ہوں۔ نیٹ نیوز کے مطابق ریاض پیرزادہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پارلیمنٹ نے مسائل حل نہ کئے تو عدلیہ، فوج کو کچھ کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا سیاستدان عوامی مسائل حل کرنے میں ناکام ہو جائیں تو فوج اور عدلیہ کو اپنا کردار ادا کرنا پڑتا ہے۔ میرا اس جمہوریت سے کیا واسطہ جس میں خود میری حکومت مجھے دہشت گرد کہے۔ ارکان پارلیمنٹ سے متعلق انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کی مبینہ جعلی فہرست کے حوالے سے انہوں نے کہا 37 ارکان پارلیمنٹ کی اس فہرست کی خطرناک بات یہ ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یہ کہہ دیں پاکستان کی اسمبلیوں میں بھی دہشت گرد بیٹھے ہیں تو پھر ہمارے ساتھ کیا سلوک ہو گا جبکہ اس سے ظاہر ہوتا ہے ملک میں عدل و انصاف موجود نہیں، پارلیمنٹ اور سیاستدان عوامی مسائل حل نہیں کر سکتے تو فوج کے کردار ادا کرنے پر کسی کو کیا گلہ ہو گا، پھر جو خون دیتا ہے ملک کی حفاظت بھی وہی کرے گا تاہم یہ ایڈونچر کبھی نہیں ہو گا کیونکہ موجودہ آرمی چیف پارلیمنٹ و نظام کی عزت و احترام کرنے والے ہیں، وہ اپنے ادارے کو ایسے ایڈونچر میں کبھی نہیں ڈالیں گے لیکن پارلیمنٹ اپنا کردار ادا نہیں کرتی تو فوج و عدلیہ کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

ای پیپر-دی نیشن