ہائیکورٹ نے ٹیکس ایمنسٹی سکیم کو کالعدم قرار دینےکی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا
لاہور(وقائع نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے تاجروں کے کالے دھن کو سفید کرنے والی ٹیکس ایمنسٹی سکیم کو کالعدم قرار دینے کے لئے دائر درخواست پر فریقین کے وکلاءکے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل شیراز ذکاء نے موقف اختیار کیاکہ حکومت نے سیاسی مقاصد کے لئے ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے ذریعے تاجر ٹیکس چوروں کو تحفظ دیا ہے۔ ٹیکس ایمنسٹی سکیم تاجروں اور عام شہریوں میں امتیازی سلوک ہے اور جزا و سزا کے اصولوں کے منافی ہے۔ ٹیکس چوروں کو عام معافی آئین پاکستان اور ملکی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ آئین کے تحت شہریوں سے امتیازی سلوک نہیں کیا جاسکتا نہ ہی ٹیکس چوروں کو رعایت دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے لیے انکم ٹیکس ایکٹ میں ترمیم کی جائے اور سیاسی مقاصد کے لئے متعارف کرائی جانے والی ٹیکس ایمینسٹی سکیم کو کالعدم قرار دیا جائے۔ وفاقی حکومت کے وکیل نے جواب داخل کراتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ یہ سکیم ان تاجروں کےلئے ہے جنہوں نے گزشتہ 10سال سے ٹیکس نہیں جمع کرایا۔ تاجروں پر معمولی ٹیکس کے نفاذ سے ٹیکس نیٹ میں لانے کےلئے سکیم متعارف کرائی گئی۔