پیپلز پارٹی نے پارلیمنٹ میں اداروں کے درمیان گرینڈ ڈائیلاگ کی حمایت کر دی
اسلام آباد(صباح نیوز)اپوزیشن کی بڑی جماعت پاکستان پیپلزپارٹی نے پارلیمنٹ میں اداروں کے درمیان گرینڈ ڈائیلاگ کی حمایت کردی ۔پارلیمنٹ کی سطح پر اگر اس قسم کی کوئی کاوش کی جاتی ہے تو پیپلزپارٹی بھر پور تعاون کرے گی ۔ پارلیمنٹ سے باہر گرینڈ الائنس کی تجویز پارلیمنٹ کو پس پشت ڈالنے اور نظرانداز کرنے کے مترادف ہے ، جمہوریت اور پارلیمنٹ کو کوئی خطرہ ہوا تو پیپلزپارٹی اس کوبچانے کیلئے آخری حد تک جائے گی ۔۔نوازشریف کو اگر نیب ریفرنسز کے حوالے سے قانونی کارروائی پورا نہ ہونے کا اعتراض ہے تو وہ آئینی شق 10کے تحت اس کو چیلنج کرسکتے ہیں یہ آئینی شق فیئر ٹرائل سے متعلق ہے ۔۔ ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمینٹرین کے چیئرمین آصف علی زرداری کے ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر نے پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف کا یہ کہنا دلیل نہیں ہے وکیل نہیں ہے ،اپیل نہیں ہے بھی درست نہیں ہے ۔ نوازشریف کے وکلاء بھی تجربہ کار ہیں ان کے پاس مستند وکلاء کے علاوہ دلائل بھی ہیں اور اپیل کا حق بھی وہ استعمال کرچکے ہیں اب احتساب عدالت میں جو بھی فیصلہ آئے اس کی بھی وہ اپیل کرسکتے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ گرینڈ ڈائیلاگ کی بات پارلیمنٹ میں ہونی چاہیے انہوںنے 2018کے انتخابات سے قبل آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زردای کی نوازشریف سے ملاقات کو یکسر مسترد کردیا اور بتایا کہ پارٹی کی دونوں اہم شخصیات واضح طور پر جواب دے چکی ہیں کہ ہم نوازشریف کی مدد نہیںکرسکتے ہیں ۔