بچے حوالگی کیس: لاہور ہائیکورٹ کا پولیس کو 23 اکتوبر تک دونوں بچوں کو بازیاب کرانے کا حکم
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے بچوں کی حوالگی کیلئے دائر درخواست پر بچے بازیاب نہ کرانے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ حساس اور امن و امان قائم رکھنے والے ادارے کام نہ کریں، پولیس افسران کی نااہلی ہے کہ بچے بازیاب نہیں ہو رہے۔ گزشتہ روز مسٹر جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے سارہ عاطف کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی طرف سے عدالت کو بتایا گیا کہ پولیس کی جانب سے عدالت میں بچوں کو پیش کرنے کی یقین دہانی کے باوجود بچے پیش نہیں کیے جا رہے۔ بیٹوں تین سالہ محمد بن عاطف اور دو سالہ شہیر بن عاطف کو بازیاب کروایا جائے، بچوں کا والد ڈاکٹر عاطف مقبول بچوں کو لے کر غائب ہوگیا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ پولیس کی نااہلی کی وجہ سے بچے ابھی تک بازیاب نہیں ہوئے۔ مسلسل عدالت میں جھوٹ بولا جارہا ہے، عدالت کو پتہ ہے کہ پولیس تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے۔ اگر 23 اکتوبر تک بچے بازیاب نہ ہوئے تو سی سی پی او اور آر پی او سمیت دیگر پولیس افسران کو عدالت طلب کر لیا جائے گا۔