پنجاب کی ہر تین میں سے ایک عورت ظلم کا شکار ہے‘ جسٹس منصور : خواتین پر تشدد کیخلاف مقدمات کیلئے پہلی عدالت قائم
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے لاہور میں پہلی جینڈر بیسڈ وائلنس کورٹ کا افتتاح کردیا۔ افتتاحی تقریب سے خطاب میں سید منصورعلی شاہ نے کہا کہ جینڈر بیسڈ وائیلنس کیسز کو سمجھنے کےلئے ہمیں اپنی ما¶ں، بہنوں اور بیٹیوں کو اپنے ذہن میں رکھ کر سوچناہوگا، انہوں نے کہا عورت وہ صنف ہے جو ہمارے معاشرے میں سب سے زیادہ کمزور ہے جسے جنسی، جسمانی، ذہنی اور معاشی تشدد کا سامنا ہے اور ہمارے صوبے میں ہر تین میں سے ایک خاتون کسی ایسے ہی تشدد کا شکار ہے، یہ دن ہماری ما¶ں بہنوں اور بیٹیوں کے نام ہے۔ جینڈر بیسڈ وائیلنس کیسز کورٹ سلمان اکرم راجہ کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے جاری ہدایات، انٹر نیشنل پریکٹسز اور دیگر ممالک کے کورٹس کو مدنظر رکھ کر بنائی گئی ہے، جس کی بہت اشد ضرورت تھی۔ عورت کو معاشرے میں بہت مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن جب وہی عورت کوئی شکایت لے کر عدالت آتی ہے تواسے یہاں بھی ایسے ہی ماحول کا سامنا کرنا پڑے تو یقیناً ہم ناکام ہوگئے، ہمارا نظام مکمل فیل ہوگیا۔ عدالت تو وہ جگہ ہوتی ہے جہاں سائلین تحفظ محسوس کرتے ہیں، انصاف کی امید رکھتے ہیں لیکن اگر عدالتوں میں ہی احساس تحفظ اور انصاف کی امید نہ رہے تو لوگ کہاں جائیںگے۔ایک ایسی عدالت کا آغاز کیا جا رہا ہے جہاں خواتین تشدد کے خلاف احساس تحفظ اورآزادی کے ساتھ آوازبلند کر سکیںگی اور کسی بھی قسم کے تشدد کی شکار متاثرہ خاتون پرسکون اورپر تحفظ ماحول میں اپنا بیان ریکارڈ کرا سکے گی اور خواتین دوسرے کمرے میں بیٹھ کر ویڈیو لنک کے ذریعے بھی بیانات ریکارڈ کرا سکیں گی۔ بہت جلد بچوں کےلئے بھی ایک ایسی ہی ماڈل کورٹ بنائی جائیگی۔ انہوں نے کہا ہم سب کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ ہم نے کوئی نظام تبدیل نہیں کیا بس جدید طریقے اپنائے ہیں، اب بارکو بھی اس میںاپنامثبت کردار ادا کرتے ہوئے ہمارا ساتھ دینا ہے۔ یہ ادارہ ہمارے لئے ماں کا درجہ رکھتا ہے اور ججز اور وکلاءکا اسی ادارے سے وابستہ ہے۔ ہمیں لوگوں کو انصاف تک آسان رسائی ممکن بنانا ہے، ہمارسارا دن کام کرنے کا مقصد دعائیں لینا ہوتا ہے اور اس عدالت سے انصاف لینے والی خواتین ہمیں ڈھیروں دعائیں دیں گی۔خود کو تبدیل کرنے کےلئے زندگی میں ایسے مواقع بہت کم آتے ہیں، ہمیں اس سے استفادہ کرنا چاہیے، ہمیں اس تبدیلی میں اپنا اپنا حصہ ڈالنا ہے۔
جینڈر بیسڈ وائلنس کورٹ