• news

پاکستان کو دہشت گردوں کا واضح بتا دیا‘ تعلقات خاتمے سے مشروط : امریکی وزیر خارجہ ‘ ڈومور چلے گا نہ قبل ازوقت انتخابات : شاہد خاقان

کابل+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ صباح نیوز) امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن پہلے دورے کے دوران اچانک افغانستان پہنچ گئے۔ انہوں نے صدارتی محل میں افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی۔ ٹلرسن نے کہا خطے میں اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرنا ہو گا۔ یہ امریکہ کی نئی پالیسی ہے۔ کابل میں امریکی سفارتخانے کے مطابق دونوں رہنماﺅں نے افغانستان میں امن‘ استحکام‘ خوشحالی کے عزم کو دہرایا۔ ریکس ٹلرسن نے کہا افغانستان میں امن کو حاصل کرنے اور دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے خاتمہ کیلئے امریکہ افغان حکومت‘ علاقائی شراکت داروں کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے۔ امریکہ افغانستان میں امن‘ استحکام‘ دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے۔ افغان صدر اشرف غنی نے نئی امریکی پالیسی کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ افغان صدر سے ملاقات کے بعد امریکی وزیر خارجہ نے صحافیوں کو بتایا طالبان اور دوسروں کیخلاف جنگ جاری رکھیں گے اور وہ یہ بات جان لیں کہ وہ فوجی فتح کبھی حاصل نہیں کر سکتے۔ اس موقع پر افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ بھی موجود تھے۔ صباح نیوز کے مطابق امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن پاکستان کے دورے پر آج (منگل کو) اسلام آباد پہنچیں گے اور پاکستان کی اعلیٰ سول اور عسکری حکام سے ملاقات کریں گے۔ امریکی وزیر خارجہ پاکستان کے دورے پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وزیر خارجہ خواجہ آصف اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقاتیں کریں گے۔ امریکی وزیر خارجہ ان ملاقاتوں میں پاکستان امریکہ تعلقات اور افغانستان میں پاکستان کے کردار پر بات کریں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد سے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات زیادہ خوشگوار نہیں رہے امریکہ نے پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ گذشتہ ماہ پاکستانی وزیر خارجہ خواجہ آصف امریکہ کا دورہ بھی کرچکے ہیں۔ ریکس ٹیلرسن پاکستان میں ایک روزہ دورے کے بعد دہلی روانہ ہوجائیں گے۔امریکی وزیر خارجہ اچانک بغداد پہنچ گئے۔ وہ عراقی وزیراعظم اور صدر سے ملاقات کرینگے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے پاکستان سے پھر ڈومور کا مطالبہ کر دیا۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا ہے پاکستان سے امریکہ کے تعلقات انسداد دہشت گردی سے مشروط ہوںگے۔ پاکستان کو دہشت گردوں کے بارے میں واضح بتا دیا ہے پاکستان سے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی درخواست کی ہے۔ کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا نئی افغان پالیسی پر بات چیت کیلئے آج پاکستان جا رہا ہوں۔ دورہ پاکستان کے بعد بھارت جاﺅں گا۔ پاکستان سے متعلق پالیسی کی بنیاد وہ اقدامات ہیں جو ہم ضروری سمجھتے ہیں یہ اقدامات پاکستان کے مستحکم مستقبل کی بھی ضمانت ہوں گے۔ افغانستان میں امن اور مفاہمتی مواقع پیدا کرنے کا عمل آگے بڑھانا ضروری ہے۔ پاکستان کے ساتھ تعلقات کا انحصار طالبان کے خلاف ایکشن پر ہو گا۔ پاکستان کو خطے کی صورتحال کا باریک بینی سے جائزہ لینا ہو گا۔ افغانستان اور پاکستان میں استحکام ہماری اولین ترجیح ہے۔ اے ایف پی کے مطابق امریکی وزیر خارجہ اچانک بغداد پہنچ گئے۔ وہ عراقی وزیراعظم اور صدر سے ملاقات کرینگے۔


امریکی وزیر خارجہ

اسلام آباد (آن لائن+نوائے وقت رپورٹ+آئی این پی) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے قبل ازوقت عام انتخابات کے انعقاد کی قیاس آرائیوں اور مطالبات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے انہیں سو فیصد یقین ہے آئندہ عام انتخابات اور سینٹ الیکشن وقت پر ہوں گے۔ پیر کو سرکاری ٹی وی کو دیئے انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ وہ قبل از وقت انتخاب کی بات کرنے والوں کا مقصد سمجھنے سے قاصر ہیں۔ عمران خان کےلئے صبر کا مشورہ ہے، وہ اپنے وقت پر ہی الیکشن میں جانے کی بات کریں، ملک کی بہتری اسی میں ہے ہر حکومت اپنی مدت پوری کرے۔ انہوں نے کہا 4جون 2018سے پہلے ہماری حکومت کے ختم ہونے کا سوال ہی نہیں بنتا۔ پارٹی سربراہ نوازشریف ہی ہوں گے۔ انہوں نے کہا امریکہ اور انڈیا سمیت ہر ملک سے برابری کی سطح پر تعلقات بنانا چاہتے ہیں، پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ کیا گیا اور نہ ہی ہم ایسے کسی مطالبے پر عمل کریں گے۔ انڈیا ہمارے لئے بڑا خطرہ ہے، ان سے ہماری کئی جنگیں ہوئیں ان کے ہمارے بارے میں عزائم ناپاک ہیں مگر ہم مقابلہ کرنا چاہتے ہیں، پاکستانی فوج کی کامیابی ہے کہ انہوں نے دہشت گردی کو ختم کیا اور ملک میں امن کیا، ہم امریکہ اور بھارت سمیت ہر ملک سے برابری کی سطح پر تعلقات بنانا چاہتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف ہماری جنگ دنیا کےلئے مثال ہے۔ ہم ہمیشہ صحیح ٹریک پر تھے، افغانستان میں موجود دہشت گردوں سے پاکستان کو خطرہ ہے، افغانستان کے اندر امن کی خواہش ہماری بھی ہے، آج بھی 30لاکھ افغان پاکستان میں رہتے ہیں، پاکستان نے افغانستان کی بہتری کےلئے اپنا کردار ادا کیا ہے، پاکستان نے اپنے وسائل سے جنگ لڑی ہے، کشمیر کی جدوجہدآزادی کو دبانے کےلئے بھارت ہر طرح کی کوشش کر رہا ہے، یہ معاملات مذاکرات سے حل ہونے چاہئیں، مسئلہ کشمیر سمیت دیگر تصفیہ طلب تنازعات پر بھارت سے ہمیں بات چیت پر کوئی اعتراض نہیں مگر یہ برابری کی سطح پر ہونے چاہئیں۔کشمیریوں کی جدوجہد آزادی اور دہشت گردی کا آپس میں کوئی تعلق نہیں، بھارت سے مذاکرات کی گنجائش موجود ہے، خلوص نیت سے کئے گئے مذاکرات کا فائدہ ہو گا۔آن لائن کے مطابق انہوں نے کہا شریف خاندان میں اختلافات کی خبریں بے بنیاد افواہوں پر مبنی ہیں ، ملک میں انتشار کا خدشہ ہو تو معیشت پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں، نواز شریف کے جانے سے ملک ومعیشت پر اثر پڑا، دہشتگردی کے خلاف جنگ ہماری اپنی ہے ، جانتے ہیں اسے کیسے لڑنا ہے، سینٹ اور قومی اسمبلی کے انتخابات بر وقت ہوں گے، 2018میں خوشحال اور ترقی کرتا پاکستان دے کر جائیں گے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ چار جون 2018ءکو موجودہ حکومتی مدت ختم ہوگی ،60دن میں الیکشن ہوں گے،سوفیصد یقین ہے کہ سینٹ کے انتخابات اور عام انتخابات مقررہ مدت پر ہوں گے، ہم کارکردگی اور مخالفین تنقیدکی بنیاد پر الیکشن میں حصہ لیں گے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے حکومت نے ڈلیور کیا یا نہیں‘ عوام 2018ءکے انتخابات میں فیصلہ کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا ریاض پیرزادہ کی رائے کا احترام ہے‘ ان کو اپنی رائے کا حق ہے۔ ریاض پیرزادہ کو جنرل کونسل کے اجلاس میں بات کرنی چاہیے تھی۔
وزیراعظم/انٹرویو

ای پیپر-دی نیشن