پنجاب اسمبلی :مافیا کہنے پر بھارت سے تجارت بحال نہیں ہوگی شیخ علاء الدین :حکمرا ن مودی ک دوست ہیں اپوزیشن
لاہور (کلچرل رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار+ کامرس رپورٹر) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شیخ علائو الدین نے کہا ہے کہ کسی مافیا کے کہنے پر بھارت سے تجارت بحال نہیں کی جائے گی۔ وزارتیں اور عہدے آنی جانی چیز ہیں۔ ملکی سالمییت اور وقار کو دائو پر نہیں لگائیں گے۔ اپوزیشن نے کہا حکمران جماعت کے قائدین کی دوستیاں مودی کے ساتھ ہیں اور مودی ان کے بچوں کی منگنی کی تقریب میں شرکت کرتا ہے۔ اپوزیشن نے کبھی نہیں کہا بھارت سے سبزیاں منگوائی جائیں۔ پنجاب کی عوام کو گدھے اور گھوڑے کھلادیئے گئے ہیں اب یہ ٹماٹر کی جگہ کتے اور بلیاں کھلا نا چاہتے ہیں لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ خرم شیخ کی جانب سے کورم کی نشاندہی پر حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام رہی۔ جس پر اجلاس آج صبح دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ اجلاس ایک گھنٹہ تیس منٹ تاخیر سے شروع ہوا۔ ایجنڈا پر محکمہ آبپاشی، صنعت و تجارت اور زکوٰۃ عشر کے محکموں کے متعلق سوالات تھے جن کے جوابات صوبائی وزیر امانت اللہ شادی خیل، شیخ علائو الدین اور نغمہ مشتاق نے دیئے۔ صوبائی وزیر شیخ علائو الدین نے کہا کہ میں نے جمعہ کو روز کتے بلیوں والی بات جنگ عظیم دوم کے تناظر میں کی تھی کچھ اخبارات میں غلط رپورٹنگ کی گئی ہے۔ کچھ لوگ مجھے اگست سے دبائو میں لانے کی کوشش کررہے ہیں کہ بھارت سے تجارت دوبارہ بحال کی جائے لیکن ہم نے کے پی کے سے ٹماٹر منگوا لیا ہے بھارت سے نہیں منگوایا۔مجھے اپنی وزارت کی پروا نہیں ہے بھارت سے سبزیاں نہیں منگوائو ںگا۔ انہوں نے پوائنٹ آف آرڈر پر کہا کہ پنجاب کے مقابلے میں کے پی کے میں مہنگائی زیادہ ہے جس کا میرے پاس ریکارڈ موجود ہے اس کے جواب میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے کہا ہم کسی مسئلے کی نشاندہی کرتے ہیں توپنجاب کا کے پی کے سے موازنہ شروع کر دیا جاتا ہے ۔دس سال پہلے کی مثالیں نہ دیں آج ایک ہزار گنا زیادہ مہنگائی ہوئی ہے۔حکومت نے لوگوں کی زندگیاں عذاب بنائی ہوئی ہیں لوگوں کو گدھے اور گھوڑے کھلا دیے ہیں اب کتے اور بلیاں کھلانے کی باتیں ہوررہی ہیں ان حالات میں وزراء کہتے ہیں ہمیں خراج تحسین پیش کیا جائے۔ اس کے جواب میں شیخ علائالدین نے کہا کہ آپ جتنا مرضی شور مچا لیں میں آپ کے کہنے پر بھارت سے سبزیاں نہیں منگوائوں گا۔اس کے جواب میں میاں اسلم اقبال نے کہا کہ ہم کب کہہ رہے ہیں کہ بھارت سے سبزیاں منگوائیں۔ ایک ضمنی سوال میں میاں طارق محمود نے کہا بھائو ڈرین گجرات کیلئے مسلسل تین سال تک رقم مختص کی گئی ہے لیکن ہر سال رقم بھی بڑھائی جاتی ہے اس کے باوجود منصوبے پر پانچ فیصد بھی کام مکمل نہیں ہو سکا جبکہ محکمہ کہتا ہے کہ 75فیصد کام ہو گیا ہے۔میری درخواست ہے کہ کیس تو نیب کے سپرد کیا جائے اور اس پر اسمبلی میں کمیٹی بنائی جائے۔