• news

فرانسیسی مصنفہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر کیخلاف ریپ کی شکایت درج‘ طارق رمضان کا انکار

لندن(بی بی سی) سوئس ماہر تعلیم اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر اور اخوان المسلمون کے بانی شیخ حسن البنا کے پوتے طارق رمضان نے فرانسیسی کارکن اور مصنفہ ہینڈا ایاری کی جانب سے خود پر لگائے گئے ریپ کے الزامات کی تردید کردی۔ طارق رمضان آکسفورڈ یونیورسٹی، سینٹ اینتھونی کالج کی فیکلٹی آف اوریئنٹل سٹڈیز میں اسلامک سٹڈیز کے پروفیسر ہیں۔ اے ایف پی کے مطابق ہینڈا ایاری نے گزشتہ جمعہ (20 اکتوبر) کو طارق کے خلاف فرانس میں ریپ اور جنسی استحصال کی شکایت درج کروائی، جس میں تشدد اور ہراساں کیے جانے سمیت دیگر الزامات عائد کئے گئے تھے۔ واضح رہے کہ نومبر 2016ء میں شائع ہونے والی اپنی کتاب 'میں نے آزاد رہنے کا انتخاب کیا‘‘' (I Chose to be Free) میں مصنفہ ایاری نے زبیر نامی ایک شخص کا ذکر کیا تھا، جن سے وہ ایک لیکچر کے بعد پیرس کے ایک ہوٹل میں ملی تھیں۔ عرب نیوز کے مطابق ایاری کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے زبیر کی پیش قدمیوں کو روکا، تو وہ ان پر چلایا، ان کی بے عزتی کی، تھپڑ مارے اور ان سے بدسلوکی کی۔ حال ہی میں فیس بک پر اپنی ایک پوسٹ میں ایاری نے تصدیق کی کہ 'مشہور زبیر دراصل طارق رمضان ہے'۔ ان کے وکیل کا کہنا تھا کہ مصنفہ خوف کی وجہ سے اس واقعے کو پہلے منظرعام پر نہیں لائی تھیں۔ تاہم حال ہی میں میڈیا پر ریپ اور جنسی استحصال کے دعووں کے سامنے آنے کے بعد ہینڈا ایاری نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنے ساتھ ہونے والے واقعہ کو سب کے سامنے لے آئیں گی۔ دوسری جانب طارق رمضان نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ ان 'جھوٹے الزامات' پر ایاری کے خلاف مقدمہ کریں گے۔

ای پیپر-دی نیشن