نیب کی وجہ سے انصاف اور میرٹ کی بنیادیں ہل گئیں‘ رویہ ناقابل برداشت ہوتا جا رہا ہے : سپریم کورٹ
اسلام آباد (آئی این پی) جسٹس مقبول باقر نے کہا ہے کہ نیب کا رویہ ناقابل برداشت ہوتا جا رہا ہے، نیب کی وجہ سے انصاف اورمیرٹ کی بنیادیں ہل گئیں، نیب جس پر چاہتا ہے ظلم کرتا ہے جسے چاہے چھوڑ دیتا ہے، بڑے بڑے کرپشن سکینڈلز کو نیب چھوتا تک نہیںہے، نیب نے ملزموں کے خلاف تفریقی رویہ اپنائے رکھا ہے۔ جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ غیر قانونی بھرتی ہونیوالوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہوئی؟ بدھ کو محکمہ تعلیم سندھ میں غیر قانونی بھرتیوں کے ملزموں کی درخواست ضمانت کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت عدالت نے نیب کی کارکردگی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے جسٹس اعجاز افضل نے کہا غیر قانونی بھرتی ہونیوالوں کے خلاف کاروائی کیوں نہیں ہوئی؟ وکیل لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ سندھ اور پنجاب کیلئے نیب کا معیار مختلف ہے، شرجیل میمن کوتو اٹھا کر اندر پھینکا، اسحاق ڈارکے مچلکے لے لیے۔ اس پر وکیل نیب نے کہا کہ احتساب عدالت کاحکم غلط ہے، اسے چیلنج کریں گے۔ اسحاق ڈار،کیپٹن(ر)صفدر کی ضمانتوں کا حکم جلد چیلنج کریں گے۔ اسحاق ڈار، کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانتوںکا حکم ہائیکورٹ میں چیلنج ہو گا۔ جسٹس مقبول باقر نے کہا ہے کہ جسے گرفتار کرنا ہوتا ہے کر لیا جاتا ہے۔عدالت نے فیصلہ میں محکمہ تعلیم سندھ کے افسروں کی قبل از گرفتاری ضمانت کی تمام درخواستیں خارج کردیں جس کے بعدنیب اور پولیس نے 7 افسروں کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا۔