دہشت گردی کیخلاف جنگ ہماری، آئندہ نسلوں کیلئے لڑ رہے ہیں: احسن اقبال
اسلام آباد (ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر داخلہ احسن اقبال نے جرائم اور دہشتگردی کے حوالے سے نیشنل ڈیٹابیس بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف قومی بیانیہ تشکیل دینے کےلئے صوبے فعال کردار ادا کریں، حکومت کی ترجیح ہے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد موثر انداز میں ہو، دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری جنگ ہے جو ہماری آئندہ آنے والی نسلوں کی بقا کے لئے لڑی جا رہی ہے، محلے اور مساجد کی سطح پر انتہا پسندی کےخلاف شعور اجاگر کرنے کے لئے صوبائی انتظامیہ کردار ادا کرے۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے یہ بات بدھ کو نیشنل ایکشن پلان پر ہونیوالی پیشرفت کے حوالے سے اجلاس میں کہی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت کی ترجیح ہے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد موثر انداز میں ہو، صوبوں اور وفاق کے درمیان مربوط نظام قائم ہونا چاہئے تاکہ کسی بھی ادارے کا دائرہ کار متاثر نہ ہو، بین الصوبائی وزارتی پلیٹ فارم تشکیل دینے کی ضرورت ہے تاکہ صوبے وفاق کےساتھ باہمی ربط کے ساتھ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کو یقینی بنا سکیں، صوبے مدارس اور مساجد کی رجسٹریشن کے عمل کو طے شدہ طریقہ کار پر یقینی بنائیں اور صوبائی سطح پر علماءو مشائخ کےساتھ ملکر انتہا پسندی کےخلاف حکمت عملی مزید موثر بنائی جائے۔ صوبے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے حوالے سے اپنی تجاویز سے وفاق کو آگاہ کریں۔ میڈیا بریفنگ میں احسن اقبال نے کہا کہ گوادر کے منصوبوں کا جائزہ لیا ہے اور کام کی رفتار کو بڑھانے کے لیے چینی حکام پر زور دیا ہے، آئندہ ماہ گوادر میں 330 میگا واٹ منصوبے کی گراﺅنڈ بریکنگ وزیر اعظم کریں گے جب کہ گرین لائن کا منصوبہ مئی 2018 تک مکمل کر لیں گے، عمران خان کرکٹر بہت اچھے ہیں مگر لیڈر نہیں بن سکتے، کوئی کھلاڑی لیگ کھیلے بغیر ٹیسٹ کرکٹر نہیں بن سکتا اور جب بھی دنیا میں اناڑی سیاست دان آیا ہے وہ ناکام ہوا ہے۔ حکومت چلانا کمپنی یا فوج کا کوئی یونٹ چلانا نہیں ہے، ختم نبوت پرکوئی تنازعہ اور تقسیم نہیں ہے، جس کا ختم نبوت پر ایمان نہیں وہ مسلمان نہیں ہے جب کہ مذہبی جماعتیں اسلام آباد ہائی کورٹ فیصلہ کے مطابق مظاہرہ کرنے کا حق رکھتی ہیں تاہم وفاقی دارالحکومت کا امن خراب کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی، مذہبی جماعتوں سے مشاورت کے لیے سعد رفیق، طلال چوہدری اور طارق فضل پر مشتمل کمیٹی بنائی، پاکستان کا جو امن اور معیشت ہے اس پر پاکستان کو سب سے زیادہ تشویش ہے، پاکستان سے بڑھ کر دہشت گردی کا مخالف کوئی نہیں ہے، نواز شریف عمرہ کی ادائیگی کے لیے گئے ہیں تاہم جلد پاکستان آئیں گے،85 ملین ملازمتیں چین سے ایشیا اور افریقہ منتقل ہو رہی ہیں، یہ ہمارے لیے خوش آئند ہے اس سے ملک میں بے روزگاری ختم ہوگی جب کہ نجی کمپنیوں اور اداروں کو بھی سی پیک میں شامل کرنے کے لیے سرمایہ کاروں سے ملاقات کریں گے۔ ضرب عضب اور ردالفساد امریکہ کے لئے نہیں بلکہ ہماری نسلوں کے لئے ہے اور ہم وہ کام کریں گے جو پاکستان کے لئے بہتر ہے۔