• news

نوازشریف نے فردجرم کا فیصلہ چیلنج کر دیا‘ اسلام آباد ہائیکورٹ سے وفاق کو نوٹس جاری

اسلام آباد(صباح نیوز+آئی این پی+نوائے وقت رپورٹ)احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسزکی سماعت آج (جمعرات کو )ہوگی ، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر لندن فلیٹس، فلیگ شپ انوسٹمنٹ کمپنیز اور العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنسز کی سماعت کرینگے، متذکرہ ریفرنسز میںسے لندن فلیٹس کے حوالے سے ایون فیلڈریفرنس میں19اکتوبرکو نواز شریف،مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدر پر فرد جرم عائد کردی گئی تھی جبکہ فلیگ شپ انوسٹمنٹ کمپنیز اور العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنسزمیں صرف نواز شریف پر فرد جرم عائد کی گئی ہے ان تینوں ریفرنسز میں نواز شریف کے صاحبزادوں حسین نواز اور حسن نواز کو مفرور قراردے دیا گیا ہے ۔ آج سے ٹرائل کا آغاز کرنے کے لئے عدالت نے دو گواہان کو طلب کررکھا ہے جن کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد شریف خاندان کے وکلاگواہان پر جرح کرینگے۔ عدالت نے ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں استغاثہ کی گواہ سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمشن کی افسر سدرہ منصورکوجبکہ العزیزیہ سٹیل ملزاور فلیگ شپ کمپنیز ریفرنسز میںاستغاثہ کے گواہ جہانگیر احمدکو طلب کررکھا ہے ۔دوسری طرف نواز شریف نے نیب عدالت کی جانب سے ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواستیں مسترد کرنے کا فیصلہ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 2نومبر کو جواب طلب کرلیا ہے۔ بدھ کو نجی ٹی کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے آصف کرمانی کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں نیب اور احتساب عدالت کو فریق بناتے ہوئے استدعا کی گئی ہے احتساب عدالت کو تینوں ریفرنسز کو یکجا کر کے ایک ہی فرد جرم عائد کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں اور 19 اکتوبر 2017 کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے اور تینوں ریفرنسز میں ایک ہی دفعہ فرد جرم عائد ہونے تک احتساب عدالت کی کارروائی کو معطل کیا جائے، تینوں ریفرنسز میں جے آئی ٹی کے نو والیم شامل ہیں۔ واضح رہے کہ 19 اکتوبر کو سابق وزیراعظم نواز شریف نے احتساب عدالت میں نیب ریفرنس یکجا کرنے کی درخواستیں دائر کیں تھیں جس کو عدالت نے مسترد کرتے ہوئے ان پر فرد جرم عائد کی تھی جب کہ احتساب عدالت نے کل سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو طلب کر رکھا ہے۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نوازشریف کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے تینوں مقدمات کی نوعیت، گواہ، الزامات ایک جیسے ہیں، آئین کے مطابق فیئر ٹرائل بنیادی حق ہے۔ احتساب عدالت نے تینوں مقدمات یکجا کرنے کی استدعا مسترد کردی، فرد جرم کو کالعدم قرار دیا جائے۔
نواز/ریفرنسز سماعت

ای پیپر-دی نیشن