ضعیف مریضوں کا بھی خیال رکھا جائے
مکرمی! حکومت پنجاب نے علاج معالجہ کی سہولت تو غریب عوام کو دی تھی لیکن غریب مریض آج بھی اس سہولت سے محروم ہے۔ حکومت پنجاب نے بیشک دوائی فراہم کر دی ہے تو خود ساختہ مریضوں نے بھی ہلہ بول دیا ہے جس کی وجہ سے رش تو بڑھ گیا ہے لیکن عملہ وہی پرانا ہے اکثر ڈاکٹر حضرات تو 10 بجے کے بعد آتے ہیں ان کے دربان 12 بجے کے بعد پرچی وصول نہیں کرتے۔ سرکاری ہسپتال میں ہر مقام پر (حصول پرچی، معائنہ اور حصول ادویات کائونٹر) سفید بالوں والے دھکے ہی کھاتے رہتے ہیں۔ جن کے گھر 6، 6 گاڑیاں ہیں وہ ادھر سے آتے ہیں ادھر سے فارغ ہو کر نکل جاتے ہیں اور غریب مریض انتظار کرتا مر جاتا ہے۔ لہٰذا گزارش ہے کہ رش کے پیش نظر عملہ میں اضافہ کیا جائے ڈاکٹرز کو وقت پر آنے اور وقت مقررہ پر چھٹی کرنے کا پابند کیا جائے اور خاص کو 60 سال کے اوپر کے مریضوں کیلئے پرچی کائونٹر اور حصول ادویات کائونٹر بالکل الگ بنایا جائے۔ (فتح محمد موسیٰ خیل ضلع میانوالی)