شاہ محمود ایمان چاہئے یا عمران، 7 قتل کا حساب دیں: مرید قریشی، مرید پر تھپڑوں کی بارش
ملتان (نامہ نگار خصوصی+ صباح نیوز) عظیم روحانی پیشوا حضرت بہاءالدین زکریا ملتانیؒ کے 778ویں سالانہ عرس مبارک کے موقع پر مخدوم شاہ محمود قریشی اور ان کے بھائی مرید حسین قریشی کے مابین اختلافات شدت اختیار کر گئے۔ قومی زکریا کانفرنس کی پہلی نشست میں مرید حسین قریشی نے ازخود سٹیج پر مائیک سنبھال کر تقریر شروع کردی اور اپنے بھائی مخدوم شاہ محمود قریشی پر لفظوں کے تیر برسانے شروع کردئےے۔ مخدوم مرید حسین قریشی نے مخدوم شاہ محمود قریشی پر سات قتل کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا انہوں نے جب بھی اپنا حق مانگا مجھے تحفے میں ایک نئی لاش دی گئی۔ مخدوم مرید حسین قریشی نے کہا شاہ محمود قریشی آپ مجھے آداب محفل کیا سکھائیں گے۔ میں نے اپنے والد سے آپ سے زیادہ آداب محفل سیکھے ہیں۔ آپ کے منہ سے دربار کے تقدس کی بات سجتی نہیں آپ نے سندھ میں چند روز قبل دربار کا تقدس پامال کیا۔ انہوں نے کہا مخدوم شاہ محمود! یہ منصب آپکو اجازت نہیں دیتا۔ میں نے آپ کو دستار گدی سیاست کیلئے نہیں دی آپ سے سوال کرتا ہوں یہ دستار اور گدی کو آپ نے سیاسی بنایا یا روحانی بنایا۔ آج غوث کے عقیدت مند یہاں ایمان کے لئے آئے ہیں عمران کیلئے نہیں آئے جماعت غوثیہ شاہ محمود قریشی اپنے مریدوں کو ٹی وی پر عمران خان کا ووٹرز بنا کر پیش کرتا ہے مجھے یہ بات پسند نہیں۔ آپ نے سندھ میںجو گالیاں دی ہیں ان کی تربیت کہاں سے لی آپ کو ایک ایک حرکت کا جواب دینا ہوگا۔ یہ دستار طاقت، دولت میں نے اپنے ہاتھ سے دئےے ہیں اس کے کچھ تقاضے ہیں مخدوم مرید حسین قریشی نے کہا آپ میرا حق کھا کر بیٹھے ہیں آپ کو جواب دینا ہوگا۔مخدوم شاہ محمود آپ کے بیٹے نے کھیڑا گینگ بنایا ہوا ہے مجھے فون پر دھمکیاں دی گئیں میں عرس پر نہ آو¿ں لیکن بتانا چاہتا ہوں کہ کوئی طاقت مجھے دربار پر آنے سے نہیں روک سکتی۔ سجادہ نشین بننے کا شوق ہے تو اس کے تقاضے بھی پورے کریں۔ آپ کو توامامت کرانی چاہئے آج آپ کے ساتھ سٹیج پر جید علماءنظر نہیں آرہے ۔ انہوں نے کہا سیاست کو روحانیت میں ملوث نہ کریں آپ باز آجائیں آپ اپنے مریدوں کے ایمان کا سودا عمران سے کررہے ہیں۔ انہوںنے الزام عائد کیا سجاد حسین قریشی آپ سے تنگ تھے آخری ایام میں وہ آپ کو چھوڑ کر میرے گھر میں رہے۔ انہوں نے کہا جو ادارے مجھ سے رابطہ کریں میں بتاو¿نگا انہوں نے کہاں کیا کرپشن کی۔ انہوں نے چور ڈکیٹ رکھے ہوئے ہیں۔ دریں اثناءزکریا کانفرنس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا یہ محفل عرس کی محفل ہے شکوہ جواب شکوہ کی نہیں۔ لوگ یہاں آکر عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔ مزید براں عرس کے موقع پر مرید عقیدتمند کا پا¶ں مخدوم مرید حسین قریشی کے پا¶ں پر آگیا جس پر وہ غصہ میں آپے سے باہر ہو گئے۔ اس موقع پر انہوں نے صدیق نامی مرید پر تھپڑوں کی بارش کر دی۔ مرید ہاتھ جوڑ کر معافیاں مانگتا رہا لیکن مخدوم مرید حسین قریشی کا غصہ ٹھنڈا نہ ہوا جس پر صدیق نامی مرید نے مخدوم مرید حسین قریشی کے پا¶ں پکڑ لئے اور رونا شروع کر دیا اور معافی مانگتا رہا مگر مخدوم مرید حسین قریشی کا غصہ تب بھی ٹھنڈا نہ ہوا اور غریب عقیدت مند مرید کو وہ مسلسل گالیاں دیتے رہے۔ ٹھڈے اور تھپڑ مارتے رہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق مرید حسین قریشی نے کہا قبر میں ایمان ساتھ جائے گا عمران نہیں ۔ شاہ محمود خاندان کا نام نہ ڈبوئے، پتہ ہے کس کس کا حق کھا کر زمینیں بنائیں۔ صباح نیوز کے مطابق مرید حسین قریشی نے کہا کہ بھائی نے سیاست کی خاطر خاندان کا نام ڈبو دیا وہ فیصلہ کرلیں انہیں ایمان چاہئے یا عمران خان۔ مرید حسین نے حضرت بہا¶الدین زکریاؒ کے مزار کو غسل دینے کے لئے سامان طلب کیا لیکن ایک مرید نے انہیں غسل کا سامان دینے سے انکار کردیا جس پر مرید حسین سیخ پا ہوگئے ۔ انہوں نے شاہ محمود قریشی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا وہ درگاہ پر سیاست نہ کریں آپ نے سیاست کی خاطرخاندان کانام ڈبو دیا۔ آپ کے پاس زمین کہاں سے آئی یہ میں جانتا ہوں۔ میں آپ سے والد کے انتقال سے لے کر اب تک کا حساب لوں گا اب آپ فیصلہ کرلیں ایمان چاہئے یا عمران خان۔ لوگوں کے جنازے پڑھائیں اور امامت کرائیں۔ عمران خان کے لئے ووٹ مانگنا چھوڑ دیں۔20 سال تک اقتدار آپ کے گھر کی لونڈی رہی لیکن آپ نے درباروں کے لئے کیا کیا ہم نے جب بھی حق مانگا ہمیں ایک لاش دی گئی آپ کو 7 قتل کا حساب دینا ہوگا۔
مرید حسین