پا نامہ لیکس میں شامل تمام افرادکا احتساب، انٹرا کورٹ اپیل کے قابل سماعت ہونے نہ ہونے کا فیصلہ محفوظ
لاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے شریف خاندان کے علاوہ پانامہ لیکس میں شامل تمام افراد کے احتساب کے لیے دائر انٹرا کورٹ اپیل کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔ مقامی شہری نے موقف اختیار کیا کہ پانامہ لیکس میں 3سو سے زائد افراد کا نام آیا ہے لیکن شریف خاندان کے علاوہ دیگر افراد کا احتساب نہیں کیا جا رہا۔ صرف شریف خاندان کا احتساب ہونا اور باقی کو نظر انداز کرنا آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔ پانامہ لیکس میں شامل دیگر افراد کابھی احتساب کیا جائے۔ چیئرمین نیب کی تعنیاتی بھی قانون کے برعکس ہوئی ہے۔ عدالت پانامہ کیس کے دیگر کرداروں کے خلاف کارروائی کا حکم دے۔ پانامہ لیکس میں شامل کے دیگر افراد کا کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے اور چیئرمین نیب کی تعنیاتی کالعدم قرار دی جائے۔ جس پر عدالت نے کہا کہ عدالت کو قانونی نکات کے بارے آگاہ کریں۔ ادھر ادھر کی بات نہ کی جائے۔ عدالت نے شریف خاندان کے علاوہ پانامہ لیکس میں شامل تمام افراد کے احتساب کے لیے دائر انٹرا کورٹ اپیل کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔