بھارت کشمیر کو متنازعہ، 3فریق تسلیم کرے، قراردادوں کا پاس رکھے: متحدہ جہاد کونسل کی مذاکرات کیلئے شرائط
مظفرآباد(صباح نیوز+کے پی آئی)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے خلاف برسرپیکارکشمیری عسکری تنظیموں کے اتحاد متحدہ جہادکونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین نے بھارت کے ساتھ مذاکرات کے لیے تین شرائط رکھ دیں۔ مرکزی ایوان صحافت مظفرآباد میں 19جہادی تنظیموں کی قیادت سمیت پرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے صلاح الدین نے بھارت کو مذاکرات کے لیے تین شرائط پیش کیں جن کے مطابق بھارت جموں کشمیر کو متنازعہ قرار دے ‘ کشمیریوں کو بنیاد ی فریق تسلیم کرتے ہوئے مسئلہ کشمیرکے تین فریق تسلیم کرے اور کشمیر بارے اقوام متحدہ کی منظور کردہ 18قراردادوں کے مطابق اور ریاستی عوام کی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے مذاکرات کیے جائیں تو جہادی قیادت حریت کے ساتھ ہوگی۔ عالمی برادری خاموشی توڑے ۔ حکومت پاکستان بھی سفارتی محاذ گرم کرے ۔چیئرمین متحدہ جہاد کونسل کے ہمراہ وائس چیئرمین محمد عثمان شیخ جمیل الرحمان ‘عبداللہ ‘حرکت المجاہدین کے امیرمولانافاروق کشمیر ی‘ جیش محمد جموں کشمیر کے کمانڈر مفتی محمد اصغرکشمیری ‘البرق مجاہدین کے امیرمحمد فاروق قریشی ‘ کمانڈر جان محمد‘ کمانڈر شمشیر خان‘ کمانڈر نصراللہ خاکی ‘ کمانڈر محمداصغر رسو ل‘ لشکرطیبہ کے کمانڈر ڈاکٹر منظوراور دیگر مجاہدین کے موجود تھے۔ بھارت کے نامزد مذاکرات کار دنیشور شرما نے کہا ہے کہ وہ کشمیر میں لوگوں کا رد عمل دیکھنے کے بعد ہی اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ وہ کب اور کس سے ملیں گے؟۔ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے انہیں کسی بھی گروپ یا شخص کے ساتھ بات چیت کرنے کا مکمل منڈیٹ دیا ہے۔ بھارتی آرمی چیف نے دعویٰ کیا ’’ ہم نے دہشت گردوں کو لائن آف کنٹرول پر ہلاک کیا ہے اور اسی وجہ سے حالات بہتر ہوئے ہیں۔