الیکشن کمشن نے حکومت کو نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے آئینی ترمیم کے لئے 7 دن کی مہلت دیدی
اسلام آباد ( آئی این پی + این این آئی) الیکشن کمشن نے حکومت کو نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے آئینی ترمیم کے لئے 7 دن کی مہلت دیدی۔ شماریات ڈویژن کو بھی ضروری نقشہ جات اور ڈیٹا فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔ جمعہ کو آئندہ عام انتخابات کے لئے حلقہ بندیوں اور انتخابی فہرستوں کی نظر ثانی سے متعلق الیکشن کمشن آف پاکستان کا اجلاس ہوا، صدارت چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار محمد رضا نے کی۔ سیکرٹری قانون و انصاف اور سیکرٹری شماریات ڈویژن کے علاوہ الیکشن کمیشن کے دیگر سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔ الیکشن کمشن نے حکومت کی طرف سے حلقہ بندیوں کے سلسلے میں ضروری آئینی اور قانونی ترامیم نہ کرنے اور محکمہ شماریات کی جانب سے ضروری نقشہ جات اور ڈیٹا فراہم نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کیا۔ سیکرٹری قانون و انصاف نے الیکشن کمیشن کو یقین دلایا کہ تمام ضروری آئینی اور قانونی ترامیم جلد از جلد مکمل کی جائیں تاکہ الیکشن کمشن اپنا کام بر وقت مکمل کر سکے۔ الیکشن کمشن نے متنبہ کیا کہ تاخیر کی صورت میں الیکشن کمیشن ذمہ دار نہ ہوگا۔ علاوہ ازیں سیکرٹری الیکشن کمشن بابر یعقوب نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن نے نہ صرف حلقہ بندیوں کے لیے افسروں کی تربیت مکمل کرلی ہے بلکہ پرانے یا نئے قانون کے تحت حلقہ بندیوں کےلئے بھی تیار ہے۔ مردم شماری کے بعد نئی حلقہ بندیوں اور انتخابی فہرستوں کی نظرثانی کا معاملہ حل طلب ہے ¾سیکرٹری قانون، چیف شماریات کے سامنے تمام صورتحال رکھی ہے جبکہ اگر یکم نومبر سے حلقہ بندیوں پر کام شروع کیا جائے تو بمشکل 30 اپریل کو مکمل ہوں گی۔ حکومت سے مطالبہ کیا ہے مردم شماری کا حتمی نوٹیفکیشن جلد جاری کیا جائے۔حلقہ بندیوں اور انتخابی فہرستوں کی نظرثانی پر 4 ارب روپے خرچ ہوں گے۔
سیکرٹری الیکشن کمشن