سری لنکن ٹیم کی ساڑھے 8 سال بعد آمد‘ کرکٹ میلہ آج لاہور میں سجے گا‘ شہریوں میں زبردست جوش و خروش سیکورٹی کے بھی سخت انتظامات
لاہور (نمائندہ سپورٹس+ خبرنگار+ نیوز رپورٹر+ سٹاف رپورٹر) پاکستان اور سری لنکا کے درمیان سیریز کا تیسرا اور آخری ٹی ٹوئنٹی میچ آج قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا۔ سری لنکن کرکٹ ٹیم 3 مارچ 2009ءمیں دہشت گردوں کے حملے کے بعد پہلی بار تقریباً ساڑھے 8 سال بعد پاکستان کا دورہ کر رہی ہے۔ قبل ازیں زمبابوے کرکٹ ٹیم نے 19 سے 31مئی 2015ءتک پاکستان کا دورہ کیا تھا ۔سیریز کے دوران دو ٹی ٹونٹی اور تین ون ڈے میچ کھیلے گئے تھے۔ رواں سال ورلڈ الیون بھی پاکستان کا دورہ کر چکی ہے۔ میچ کے لیے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ ٹیمیںآج لاہور پہنچیں گی، قذافی سٹیڈیم کے گرد سنہالی زبان میں بینر آویزاںکردیئے گئے جبکہ آئی سی سی کے 3رکنی وفد کے آج پاکستان پہنچنے کا امکان ہے۔ پاکستان ٹیم متحدہ عرب امارات میں ہی سیریز اپنے نام کر چکی ہے لیکن اس کے باوجود شائقین کا جوش و خروش کم نہ ہو سکا کیونکہ وہ اپنے میدان پر اپنے پسندیدہ کرکٹرز کو ایکشن میں دیکھنے کے لئے بے تاب ہیں۔ قذافی سٹیڈیم میں میچ کے لیے فول پروف سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں، ٹیموں کے روٹس کو دلہن کی طرح سجا دیا گیا ہے اور مہمان کھلاڑیوں کی قد آور تصاویر لگا دی گئی ہیں۔ سری لنکن ٹیم لاہور میں چوبیس گھنٹے قیام کرے گی۔ میچ شام چھ بجے شروع ہو گا،3 گھنٹے پہلے شائقین کے لیے گیٹس کھول دیئے جائیں گے۔ میچ سے قبل رنگا رنگ تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ پاکستان اور سری لنکا کے مابین آج ٹی ٹونٹی میچ میں کسی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔ ڈپٹی کمشنر سمیر احمد کی ہدایت پر قذافی سٹیڈیم کے گرد 20 ایمبولینس کھڑی کی جائیں گی اور ساتھ ہی 10 موٹر بائیک ایمبولینس بھی اطراف میں موجود ہوں گی۔ اس کے علاوہ آگ بجھانے کیلئے 11 گاڑیاں مختلف مقامات پر کھڑی کی جائیں گی جس کے لیے 20 موبائل ریسکیو پوسٹس بنائی جارہی ہیں جبکہ 20 بیڈز کا عارضی ہسپتال ہاکی سٹیڈیم میں قائم کردیا گیا ہے۔ ریسکیوٹیمیں بھی الرٹ رہیں گی۔ لیسکو نے میچ کے دوران بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے انتظامات مکمل کر لئے ہیں۔ کسی بھی بریک ڈاﺅن یا ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے لیسکو سٹاف اور دیگر حکومتی اداروں کے ساتھ تعاون کرے گا۔ ڈپٹی کمشنر نے سٹیڈیم کے اندر سٹالز پر اشیا فروخت اور ان کی قیمتیں یقینی بنانے کیلئے پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی ڈیوٹیاں لگا دی ہیں۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق پاکستان اور سری لنکا کے مابین ٹی ٹوئنٹی میچ کے تمام سکیورٹی انتظامات مکمل کر لئے گئے‘ شہر میں ہزاروں اہلکاروں کی تعیناتی کیساتھ شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر بھی سکیورٹی سخت کر دی گئی اور شہر میں داخل ہونے والی تمام گاڑیوں کی مکمل چیکنگ کی جا رہی ہے۔ قذافی سٹیڈیم کے راستوں میں موجود اہم عمارتوں پر جدید اسلحہ سے لیس نشانے باز اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں کو بھی خصوصی ڈیوٹی پر تعینات کر دیا گیا ہے۔ این این آئی کے مطابق پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ٹی ٹوئنٹی میچ کیلئے ٹریفک پلان کو حتمی شکل دے دی گئی ¾ 1800 ٹریفک وارڈنز اور 400 افسران ڈیوٹی پر تعینات ہوں گے ¾ اسلحہ، تیز دھار آلات اور آتشبازی کا سامان گراﺅنڈ میں لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی خلاف ورزی کر نے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ گراﺅنڈ میں داخلے کیلئے شناختی کارڈ اور ٹکٹ کا ہونا ضروری ہوگا۔ سری لنکا کے اہم کھلاڑیوں کی جانب سے انکار کے بعد سری لنکن بورڈ نے تھیسارا پریرا کو ٹیم کا کپتان مقرر کیا تھا اور اب ان کی قیادت میں نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم لاہور پہنچے گی۔ لاہور میں ہی 2009ءمیں سری لنکا کی ٹیم پر دہشتگردوں کی جانب سے حملہ کے بعد ایک مرتبہ پھر سری لنکا کی ٹیم پاکستان کا دورہ کر رہی ہے جو بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کے لئے نیک شگون ہے۔ مزیدبرآں ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا میچ کو محفوظ بنانے کےلئے کوشاں ہیں اور اس سلسلے میں پاک فوج، رینجرز اور پولیس مل کر میچ کی سکیورٹی انجام دیں گے۔ کھلاڑیوں کی حفاظت کےلئے بین الاقوامی معیار کے مطابق انتظامات کئے ہیں جس پر تمام اداروں نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ قذافی سٹیڈیم کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سی ٹی او لاہور رائے اعجاز نے کہا تیسرے ٹی ٹونٹی میچ کےلئے ٹریفک پلان بھی ترتیب دیدیا گیا ہے جس کے تحت پارکنگ کے لئے چار مقامات مختص کئے گئے ہیں۔ پنجاب یونیورسٹی ہاسٹل، لبرٹی ایل ڈی اے پلازہ میں پارکنگ کے لئے جگہ بنائی گئی ہے۔ فیروز پور روڈ سے لبرٹی چوک اور مسلم ٹا¶ن موڑ سے کلمہ چوک تک راستے بند رہیں گے جبکہ ایم ایم عالم روڈ ہر قسم کی ٹریفک کےلئے کھلا ہو گا۔ انہوں نے کہا یہ صرف ایک میچ نہیں بلکہ پاکستان کی عزت کا سوال ہے۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی وہ غیر ضروری طور پر فیروز پور روڈ اور لبرٹی کا رخ نہ کریں۔ خبر نگار کے مطابق سیکرٹری داخلہ پنجاب میجر(ر)اعظم سلیمان، کمشنر لاہور ڈویژن عبداللہ خان سنبل، سی سی پی او لاہورکیپٹن(ر) امین وینس، ڈپٹی کمشنر لاہور سمیر احمد سید اور سی ٹی او لاہور رائے اعجاز احمد نے میچ کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے قذافی سٹیڈیم اور پنجاب یونیورسٹی کی جنرل پارکنگ اور قذافی اسٹیڈیم کی وی آئی پی پارکنگ ایریاز کا دورہ کیا۔ شٹل سروس کی بس میں بیٹھ کر پنجاب یونیورسٹی پارکنگ ایریا سے قذافی سٹیڈیم تک گئے اور تمام انتظامات کو تسلی بخش قرار دیا۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق ٹریفک روٹ پلان کے مطابق کینال روڈ مال روڈ جیل روڈ ایم ایم عالم روڈ مولانا شوکت علی روڈ پیکو روڈ وحدت روڈ اور والٹن روڈ ہر قسم کی ٹریفک کیلئے کھلی رہے گی۔ جبکہ مال روڈ ، ٹھوکر نیاز بیگ ، اچھرہ ،وحدت روڈ والی ٹریفک براستہ کیمپس پل پنجاب ےونیورسٹی ہاسٹلز گراﺅنڈ میں پارکنگ کریں ۔کاہنہ ، کوٹ لکھپت اورر فیروز پور والی ٹریفک براستہ قینچی والٹن روڈ کیولری جناح فلائی اوور فردوس مارکیٹ سے جام شیریں پارکنگ و حسین چوک سے لبرٹی مارکیٹ میں پارکنگ کریں۔ کینٹ اور گلبرگ کی ٹریفک کیلئے سن فورٹ ہوٹل کے پیچھے LDA پارکنگ پلازہ میں پارکنگ کریں۔ والٹن اور ڈیفنس سے آنے والے افراد براستہ کیولری فردوس مارکیٹ حسین چوک سے جام شیریں پارکنگ وحسین چوک سے لبرٹی مارکیٹ میں پارکنگ کریں۔کینال روڈ دونوں اطراف سے عام ٹریفک کیلئے کھلی ہو گی۔فردوس مارکیٹ ، حسین چوک ، ایم ایم عالم روڈ ، منی مارکیٹ ، مین بلیووارڈاور صدیق سنٹر ٹریفک جا سکے گی۔ فردوس مارکیٹ سینٹر پوائنٹ کلمہ چوک سے برکت مارکیٹ ٹریفک کیلئے کھلی ہو گی۔فوارہ نمبر 01صدیق ٹریڈ سنٹر ، پل نہر جیل روڈ تا قرطبہ چوک عام ٹریفک کیلئے کھلا ہو گا۔فیروز پور روڈ براستہ وحدت روڈ ٹریفک کیلئے کھلا ہو گا۔
کرکٹ میچ