سیاست، جمہوریت پیسے کے ہاتھوں یرغمال، 2018 الیکشن میں بہتر نتائج دینگے: سراج الحق
لاہور/ اسلام آباد (سپیشل رپورٹر، خصوصی نمائندہ) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے ضمنی الیکشن حکومت کا ہوتاہے جس میں عموماً وفاقی و صوبائی حکومت کے نمائندے ہی کامیاب ہوتے ہیں ۔ جو ترقیاتی کاموں کے نام پر عوام کی مجبوریوں کو خریدتے ہیں ۔ جماعت اسلامی کا کارکن اور ووٹر یکسو ہے وہ ہر لمحہ امید اور اللہ کی رضا سے سرشار رہتاہے کیونکہ وہ جانتاہے کہ وہ حق پر ہے ۔ ہم حق اور باطل کے معرکے میں غیر جانبدار نہیں رہ سکتے ۔ سیاست اور جمہوریت پیسے کے ہاتھوں یرغمال ہیں لیکن ہمیں یقین ہے کہ مستقبل عوام کا ہے اور مستقبل کی سیاست جاگیرداروں ، وڈیروں اور سرمایہ داروں کی نہیں دیانتدار اور کرپشن سے پاک لوگوں کی ہے ۔ قوم جانتی ہے کہ جماعت اسلامی ہی حقیقی جمہوری جماعت ہے جس کے کسی کارکن کے دامن پر کرپشن ، کمیشن اور قرضے لے کر ہڑپ کرنے کا داغ نہیں ۔ 2018 ء کے انتخابات میں جماعت اسلامی بہتر نتائج دے گی ۔ حکومت قوم سے اپنا وعدہ پورا کرے اور ختم نبوت میں نقب لگانے کی کوشش کرنے والوں کو بے نقاب کرکے انہیں سزا دے ۔ حکومت مجرموں کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے اسلام آباد میں مختلف شعبہ ہائے زندگی کے پی ایچ ڈیز کے کنونشن سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہاکہ حکومت اس وقت کئی مسائل میں الجھی ہوئی ہے ۔ عوام اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں جبکہ حکمران ذاتی مفادات کے پیچھے بھاگ رہے ہیں۔ مستقبل کا پاکستان ایک اسلامی و خوشحال پاکستان ہوگا جس میں آئین و قانون کی بالادستی اور عوام کی فلاح اور ملکی دفاع ہر چیز پر مقدم ہوگا۔ ایک سوال پر کہاکہ ہم ملک میں دیانتدار اور باصلاحیت لوگوں کو ایک پلیٹ فارم پر ایک جھنڈے تلے جمع کرنا چاہتے ہیں۔ حکومت نے ظفر الحق کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی کہ ختم نبوت کے حلف میں ترمیم کرنے والوں کا سراغ لگائے لیکن حکومت نے قوم سے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا ۔ ختم نبوت میں نقب لگانے والوں کو حکومت جان بوجھ کر چھپارہی ہے اور انہیں تحفظ دیا جا رہا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت خود ہی مجرموں کو بے نقاب کرکے انہیں سزا دے اور مجرموں سے لاتعلقی کا اعلان کرے۔ انہوں نے کہا کہ مسائل اور بحران کا حل 2018 میں عام انتخابات کا انعقاد ہے۔ آئندہ کے عام انتخابات میں ہم بہتر نتائج دیں گے۔ اپنے ووٹرز کو کسی اور کے حجروں کی زینت نہیں بنا سکتے۔ انتخابی منشور پر حکومتیں ملنے کے باوجود عملدرآمد نہ کرنے والی جماعتوں کا انتخابات میں عوام کے سامنے احتساب ہو گا۔ 25 سالہ عوامی ایجنڈے پر کام شروع کر دیا ہے۔ یہ کسی سیاسی جماعت نہیں بلکہ ریاست کا ایجنڈا ہو گا۔ بھاری قرضوں سے نجات اقتصادی استحکام خود کفالت، قیام امن، زرعی انقلاب اور محنت کشوں کے حقوق کے تحفظ سمیت ترقی و خوشحالی کے اقدامات تجویز کیے جائیں گے۔