گرفتار کارکنوں کے ساتھ بے رحمانہ سلوک ہو رہا ہے‘ وزیراعظم‘ وزیر داخلہ نوٹس لیں: فاروق ستار
کراچی(صباح نیوز+آن لائن) ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ حماد صدیقی کی گرفتاری پر انصاف کا راستہ اختیار کیا جائے اور گرفتاریوں پر قانون کے مطابق فیصلہ ہونا چاہیے۔ ہفتہ کوکراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کئی لوگوں پرسانحہ بلدیہ فیکٹری کے مقدمے بنے اورختم بھی ہوئے۔ سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس سے کئی لوگوں کو بری بھی کیا گیا لہذا حماد صدیقی پر کوئی الزام ہے تو ان کی گرفتاری پر انصاف کا راستہ اختیار کیا جائے اور گرفتاریوں پر قانون کے مطابق فیصلہ ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا سب سے صاف ستھری جماعت ایم کیو ایم پاکستان ہے۔ ہمارے یہاں کریمنل کی کوئی جگہ نہیں جب کہ پی ایس پی ڈرائی کلین پراسیس ہے، جو گرفتار ہوتا ہے وہ پی ایس پی کے کیمپ سے برآمد ہوتا ہے ۔فاروق ستار کا کہنا تھا ہمارا بانی ایم کیو ایم سے کوئی واسطہ نہیں۔ رئوف صدیقی اور دیگر رہنما ایک سال سے ہمارے ساتھ ہیں۔ ایک سال میں 22 اگست کے بعد سے بہت سے مقدمات کا جواز نہیں۔ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ نے کہا ہمارے 800 سے زائد کارکنان جیلوں میں قید ہیں۔ اسیر کارکنان کو جیل مینوئل کے تحت سہولتیں نہیں دی جارہیں، ایسا اقدام ناقابل قبول ہے جس میں ہمارے کارکنان کوآزمائش میں ڈالا جائے۔انہوں نے ایک مرتبہ پھر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جیلوں میں قیدکارکنوں کو وفاداریاں تبدیل کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے،اسیر ساتھیوں کے ساتھ بے رحمانہ سلوک ہورہا ہے، اسے ختم کیا جائے،کارکنوں کو زبردستی آزمائش میں ڈالنا برداشت نہیں کریں گے ۔فاروق ستار نے کہا کہ وفاداریاں تبدیل کرانے پراحتجاج کا حق رکھتے ہیں، گرفتاریوں پر قانون کے مطابق فیصلہ ہونا چاہئے۔وزیراعظم اور وزیر داخلہ ہمارے معاملات کا نوٹس لیں۔فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے کچھ ساتھیوں کیخلاف نئے مقدمات بن رہے ہیں اوروفاداری تبدیل کرنے والوں کیلئے آسانی ہو جاتی ہے۔انہوں نے کہا ہماری پالیسی واضح ۔کچھ بھی ہوہم تشدد کیخلاف کھڑے ہوں گے اورامید ہے عدالت میرٹ پر فیصلے کرے گی۔