وفاقی وزیر حافظ عبدالکریم نے 26 کنال سرکاری اراضی پر قبضہ کرلیا چیئرمین نیب نوٹس لیں: جمشید دستی
مظفرگڑھ (نامہ نگار) عوامی راج پارٹی کے چیئرمین ممبر قومی اسمبلی جمشید دستی نے الزام لگایا ہے کہ وفاقی وزیر مواصلات حافظ عبدالکریم نے 50کروڑ روپے سے زائد مالیت کی 26 کنال سرکاری رقبہ پر قبضہ کرلیا۔ جمشید دستی نے چیئرمین نیب سے اراضی سکینڈل کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ جمشیددستی نے ڈیرہ غازیخان روڈ پر وفاقی وزیر مواصلات حافظ عبدالکریم کی جانب سے مبینہ طور پر قبضہ کی گئی سرکاری اراضی پر پریس کانفرنس کی۔ جمشید دستی کا کہنا تھا کہ حافظ عبدالکریم کو مظفرگڑھ کے موضع غازی پور دستی میں 20 کنال رقبہ الاٹ کیا گیا تھا جو سڑک سے کافی ہٹ کر واقع ہے مگر نوازشریف اور وزیراعلیٰ شہبازشریف کی ایماء پر محکمہ مال کی ملی بھگت سے حافظ عبدالکریم نے موضع رکھ خانپور میں مین ڈیرہ غازیخان روڈ پر 26 کنال سرکاری اراضی پر قبضہ کرلیا۔ انکا کہنا تھا کہ سرکاری زمین پر قبضہ کرکے اس پر غیرقانونی طور پر سکول، مدرسہ اور دکانیں بھی تعمیر کردی گئیں جبکہ ناجائز طور پر تعمیر کی گئیں دکانوں سے بھاری کرایہ بھی وصول کیا جا رہا ہے۔ انکا کہناتھا کہ وزیرمواصلات حافظ عبدالکریم اس سے قبل بھی ناجائز قبضوں اور ڈیرہ غازیخان میں اپنی یونیورسٹی سے طلباء وطالبات کو جعلی ڈگریاں دینے کے معاملوں میں ملوث ہیں۔ چیف جسٹس اور چیئرمین نیب سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ جمشید دستی کا کہنا تھا کہ ناجائز قبضوں کا دھندہ پنجاب حکومت کی زیر سرپرستی ہورہا ہے۔اس موقع پر علاقے کے کونسلر شبیر ساغر اور اہل علاقہ نے بھی پریس کانفرنس سے خطاب کیا جبکہ اس موقع پر اہل علاقہ نے ناجائز قبضہ کیخلاف احتجاج بھی کیااور ناجائز قبضہ واگزار کرانے کا مطالبہ کیا۔