ختم نبوت حلف میں تبدیلی چال تھی :ظفر الحق : امریکہ دبائو سے دوستی چاہتا ہے :فضل الرحمن
اسلام آباد(خبر نگار) سینٹ میںقائد ایوان راجہ محمد ظفرالحق نے کہا ہے کہ مرحوم آغاشورش کاشمیری برصغیر پاک ہند کے نامور صحافی ، خطیب ، ادیب ، شاعر اور دانشور تھے ۔ ان کی سماجی صحافتی ، مذہبی اور ادبی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے نیشنل پریس کلب میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ (دستور) اور راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام مرحوم آغا شورش کاشمیری کی 42ویں برسی کے موقع پر منعقد ہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی قوانین میںختم نبوت کے بارے میں حلف میں تبدیلی کی ترمیم ایک چال تھی جسے حکومت نے بہت زیادہ تو حل کرلیا ہے باقی آنیوالے قومی اسمبلی کے اجلاس میں حل کرلیا جائیگا، میزبانی کے فرائض پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ (دستور)کے صدر محمد نواز رضا نے ادا کئے۔ اس موقع پر پارلیمینٹ کی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمان نے کہا قادینوں کے حق میں پاکستانی وزارت خارجہ کو امریکی سینیٹرز کا بھیجا جانے والا مشترکہ خط دراصل پاکستان پر ایک دباؤ ہے جس میں واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان قادیانیوں کے لئے تشویشناک ملک ہے۔پاکستان پر کبھی ختم نبوت اور کبھی توہین رسالتؐ جیسے حساس امور پر بیرونی دباؤ ڈالا جاتارہاہے لیکن تازہ اطلاعات کے مطابق اب کئی امریکی سینیٹرز نے ملکر پاکستان کی وزارت خارجہ کو جو خط بھیجا ہے اس پر پوری قوم ورطہ حیرت ہے۔انھوں نے آغا شورش کاشمیری کے حوالے سے کہا کہ وہ بیک وقت ایک شاعر،ادیب، محقق، صحافی اور خطیب تھے۔ انہوں نے قادیانیوں کو غیر مسلم قرارد ینے میںاہم کردار اد کیا۔ تعزیتی ریفرنس کے اختتام پر انھوں نے شورش کشمیری کے درجات کی بلندی لئے اجتماعی دعاکرائی۔اس موقع پر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (دستور)کے صدر نواز رضا نے کہا کہ شورش کاشمیری بیک وقت برصغیر پاک و ہند کے عظیم صحافی و خطیب تھے ۔ان کی تحریر اور خطابت دونون ہی مسحور کن تھے۔انکے جوش خطابت سے مجمع مسحور ہوجایاکرتاتھا۔ان کا ہفت روزہ ’’چٹان‘‘اس دور کا واحد ہفت روزہ تھا جس کی اشاعت ایک لاکھ سے زائد تھی اور اس کا مواد اتنا جاندار تھا کہ قاری شمارے کا انتظار کیا کرتے تھے۔وہ حق و سچ پر مبنی حکومت کے خلاف کھل کر لکھا کرتے تھے جس کی پاداش میں اخبار کی بندش پر اس وقت کے وزیر اعظم ن ذوالفقار علی بھٹو کی طرف سے بھاری پیشکش بھی ہوئی لیکن ختم نبوت کے حق سے دستبردار نہیں ہوئے۔ انھوںنے شورش کاشمیری سے ذاتی تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ جب کبھی لاہور سے راولپنڈی آتے اور اٹک و دوسرے شہروں میں جاتے تو میں ان کے ہمراہ ہوا کرتا تھا ،اسی لئے 1970سے ان سے ملاقاتوں کا کافی شرف حاصل رہا۔ اس موقع پر مولانا حمد الرحمان و دیگر مقررین نے بھی خطاب کرتے ہوئے مرحوم آغا شورس کی زندگی و خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالی، ان کے صاحبزادے آغا مسعود شورش بھی موجود تھے۔
راجہ ظفر الحق
سکھر (حسیب شیخ) جمعیت علماء اسلام کے امیر و قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے امریکہ دبائو‘ دھمکیوں اور طاقت کے ذریعے دوستی اور مفادات کا تحفظ چاہتا ہے جسے ہم مسترد کرتے ہیں اور متنبہ کرتے ہیں کہ وہ اوچھے ہتھکنڈوں سے باز آ جائے پوری قوم ملکی سلامتی اور خود مختاری کے تحفظ کیلئے سربکف ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جے یو آئی کے مرکزی نائب امیر مولانا عبدالقیوم‘ صوبائی امیر مولانا عبدالصمد ہالیجوی کے کزن مولانا ہدایت اللہ کے انتقال پر بذریعہ ٹیلیفون اظہار تعزیت کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ایک بیان کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے کہا پاکستان شروع دن سے ہی امریکہ کا اتحادی رہا ہے مگر امریکہ نے ہمیشہ اپنا کام نکالا اور پاکستان کے مفادات کو تباہ کیا انشاء اللہ امریکہ کا سورج جلد غروب ہونے والا ہے۔