دفاع کیلئے میزائلوں سمیت ہر قسم کے ہتھیار بنائیں گے:ایران صدر
تہران (بی بی سی+ صباح نیوز) ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ان کا ملک اپنے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے ہر طرح کا ہتھیار بنائے گا۔ ملکی پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے صدر روحانی کا کہنا تھا کہ ایران اسلحے کی تیاری سے، جس میں بیلسٹک میزائل بھی شامل ہیں، کسی بین الااقوامی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کر رہا ہے۔ انھوں نے امریکہ کو خبردار کیا کہ ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان مشترکہ جوہری معاہدے کی خلاف ورزی اس کے مفادات کے لیے 'نقصان دہ' ہو گی۔ صدر روحانی کا کہنا تھا کہ ایران اپنے دفاع کے لیے کسی بھی قسم کے ہتھیار بنانے سے نہیں ہچکچائے گا۔ ایرانی صدر کے بقول ’ہم اپنے دفاع، علاقائی سالمیت اور قومی تحفظ کے لیے جب بھی ضروری ہوا کسی بھی قسم کے ہتھیاروں کو ڈیزائن، تیار، ذخیرہ اور استعمال کرنے میں نہیں ہچکچائیں گے۔‘ ایران بیلسٹک میزائلوں کی پیداوار جاری رکھنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ’آپ کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ ہم نے میزائل بنائے، بنا رہے ہیں اور بنائیں گے۔‘ حسن روحانی نے کہا کہ ایران کسی بھی بین الاقوامی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی نہیں کرتا اور یہ اقوام متحدہ کی قرارداد 2231 کے خلاف نہیں ہے۔ ’ہم پوری قوت سے اپنے قومی مفادات کے تحفظ کی حفاظت کے راستے پر چلتے ہوئے اپنی سکیورٹی کو پوری طاقت سے استعمال کریں گے۔ آپ امریکیوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ جے سی پی او اے کے معاہدے کو توڑنا جوکہ امریکا اور ایران کے درمیان جو ہری معاہدہ ہے وہ خدا کے کرم سے آپ کے خود کے لیے نقصان دہ ہوگا۔‘ ایران نے کہا ہے کہ جامع ایٹمی معاہدے کو اہمیت دیتے ہیں،ایٹمی معاہدہ ختم کیا گیا تو اس کے غیر متوقع نتائج سامنے آئیں گے، معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تو چار دن کے اندر فردو سائٹ میں یورینیئم کی بیس فیصد افزودگی شروع کر سکتے ہیں ، ڈیڑھ سال میں اس کو ایک لاکھ ایس ڈبلو یو تک پہنچایا جا سکتا ہے، یوکیا امانو نے فوجی مراکز کے معائنے کی درخواست نہیں کی ہے،جبکہ عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیا امانو نے ایک بار پھر اس بات کی تصدیق کی کہ ایران ایٹمی معاہدے کی مکمل پابندی کر رہا ہے، جامع ایٹمی معاہدے کے دوسرے فریقوں کو بھی معاہدے کی پابندی کرنی چاہئے۔ یوکیا امانو نے تہران میں ایران کے محکمہ جوہری توانائی کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی سے ملاقات کی۔