لاہور: افسروں نے ترقیاتی منصوبوں کیلئے کروڑوں روپے اضافی لینا شروع کردیئے
لاہور (معین اظہر سے) لاہور میں انتظامی افسران نے ترقیاتی منصوبوں کیلئے کروڑوں روپے کے اضافی فنڈز لینے شروع کر دئیے ہیں ایک موریہ پل کو کھلا کرنے کے لئے 50 کروڑ 60 لاکھ کی منظوری کے بعد منصوبہ شروع ہونے سے پہلے ہی 20 کروڑ مہنگا ہو گیا ہے اب ہاﺅسنگ فزیکل پلاننگ نے 70 کروڑ 30 لاکھ روپے اس منصوبہ کو شروع کرنے کے لئے مانگ لئے ہیں جبکہ پہلے قانونی طور پر اس کی جو فزیبلٹی بنائی گئی تھی، اس میں تمام اخراجات کے لئے 50 کروڑ مانگے گئے تھے ایل ڈی اے اس منصوبہ کو شروع کر رہا ہے۔ اس بارے میں محکمہ کے اعلی افسران سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ پہلے آر سی سی سلیب لگانی تھیں لیکن ریلوے سے بات چیت کے بعد سٹیل لگایا جارہا ہے اسلئے منصوبہ کی کاسٹ میں اضافہ ہو گیا ہے تاہم پی اینڈ ڈی ذرائع کے مطابق مہنگے ریٹ پر کام کیا جارہا ہے سیاسی دباﺅ کی وجہ سے افسر اپنی کمشن میں اضافہ کر رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں حکومت کی جانب سے کوشش ہے کہ ترقیاتی کام اگلے سال الیکشن سے پہلے مکمل کر لئے جائیں جس کے لئے بیورو کریسی نے منصوبے مہنگے کر نے شروع کر دئیے ہیں ایک موریہ پل پر ٹریفک کا رش بہت زیادہ رہتا ہے ا س کو کھلا کرنے کے لئے منصوبہ شروع کیا جارہا ہے جس کے لئے ہاوسنگ اینڈ فزیکل پلاننگ نے اس کی منظوری کے لئے سرکاری طور پر طے کر دہ طریقہ کار اختیار کر تے ہوئے صوبائی ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس جو 14 جولائی کو منعقد کیا گیا تھا اس میں منظوری دی گئی تھی ایک موریہ پل کو کھلا کرنے کے لئے 50 کروڑ 60 لاکھ کی رقم منظور کی تھی لیکن اب ایل ڈی اے کے اعلی افسران نے اس منصوبے کو شروع کرنے سے پہلے ہی اس کی قیمت میں اضافہ کر دیا ہے، اس پر اب آر سی سی سلیب لگانے کی بجائے سٹیل کا کام ہو گا۔ تاہم اس بارے میں پی اینڈ ڈی ذرائع سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ریلوے سے بات چیت پہلے کرنی چاہیے تھی منصوبہ منظوری کے بعد شروع کر نے سے پہلے 70 کروڑ 30 لاکھ کا ہو گیا ہے جان بوجھ کر منصوبہ شروع کر دیا جاتا ہے اس کے بعد اس کی سٹرکچر تبدیلیاں کرکے کروڑوں روپے اعلیٰ افسران کے پاس کمشن کے چلے جاتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ منصوبہ بندی کا فقدان ہے۔ اس وقت پنجاب میں36 ایسے میگا پراجیکٹ ہیں جن پر پچھلے سال اضافی رقم لی گئی ہے۔ جس وقت پوچھا گیا کہ منصوبہ اس سال ترقیاتی بجٹ میں شامل تھا کہا گیا کہ منصوبہ کو ترقیاتی بجٹ میں شامل کیا جارہا ہے۔