سینٹ :بیت المال ترمیمی بل منظور خودکشی کی کوشش کرنے والے کیلئے سزا ختم کرنے کا بل مئوخر
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز + ایجنسیاں) سینٹ میں پاکستان بیت المال ترمیمی بل 2017ء متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ بل کے تحت ذہنی اور جسمانی طور پر معذور بچوں کیلئے بحالی کے مراکز قائم ہو سکیں گے جبکہ فوجداری قوانین ترمیمی بل کی منظوری پیر تک موخر کر دی گئی اور چیئرمین سینٹ نے خودکشی کے واقعہ میں بچ جانے والے شخص کیلئے قانونی سزا تحلیل کرنے کے بل پر اسلامی نظریہ کونسل کی رائے نہ آنے پر اسے موخر کر دیا۔ چیئرمین نے اس بل پر اسلامی سکالرز کو قائمہ کمیٹی داخلہ میں مدعو نہ کرنے پر چیئرمین قائمہ کمیٹی پر برہمی کا اظہار کیا۔ کمیٹی میں اس معاملے پر صرف ماہرین نفسیات کو مدعو کیا گیا تھا جبکہ حکومت کی طرف سے بھی کمیٹی کو اسلامی نظریہ کونسل سے رائے لینے کا کہا گیا تھا۔ سینیٹر کریم خواجہ کے خودکشی سے بچ جانے والے شخص کے لئے مروجہ سزا کو منسوخ کرنے کے بل کی وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے مخالفت کرتے ہوئے کہا خودکشی اسلام میں حرام ہے۔ محرک یا تو بل سے دستبردار ہو جائیں یا قائمہ کمیٹی کو واپس بھیج دیا جائے۔ کریم خواجہ نے کہا خودکشی سے بچ جانے والوں کو سزا دینے کی بجائے انہیں بحال کیا جائے۔ قائمہ کمیٹی داخلہ کے چیئرمین رحمن ملک نے بتایا ماہرین نے خودکشی کو ذہنی ڈپریشن کا نتیجہ قرار دیا۔ جاوید عباسی نے کہا خود کشی سے بچ جانے والے افراد کا تو علاج ہونا چاہئے۔ ڈپٹی چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا اہم حساس مسئلہ ہے۔ ہنگامی حالت نہیں ہے کہ عجلت میں بل کو منظور کریں سوچ سمجھ کر قرآن وسنت کے مطابق قانون سازی کی ضرورت ہے کیونکہ خود کشی شرعی طور پر حرام ہے۔ فرحت اللہ بابر نے فوری طور پر بل کی منظوری کی رائے دی کہ یہ ترقی پسند بل ہے۔ وفاقی وزیر مشاہد اللہ نے سینٹ میں کہا رپورٹر احمد نورانی پر حملہ قتل کرنے کی کوشش تھی۔ کسی کے خیالات سے اتفاق نہیں تو یہ کیا طریقہ ہے ان پر اسلحہ استعمال کریں۔ اس ملک میں صداقت کی روداد بتانا مشکل ہو گیا ہے۔ حکومت واقعہ کا ضرور پتہ لگائے گی۔ صباح نیوز کے مطابق سینٹ کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس آج منگل کو چیئرمین رضا ربانی کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا، توہین پارلیمنٹ کی سزا کی قانون سازی کی سفارشات پر غورکیا جائیگا۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے سینئر صحافی احمد نورانی پر قاتلانہ حملے سمیت ملک بھر میں دیگر صحافیوں پر حملوں کی شدید مذمت کی اور صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے سینیٹ کی تاریخ میں پہلی دفعہ اجلا س کی کاروائی پانچ منٹ کے لئے معطل کر تے ہوئے احمد نورانی پر حملے کے واقعہ کی تحقیقات کیلئے معاملہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بھیج دیا اور ہدایت کی کہ کمیٹی بیس دنوں میں رپورٹ پیش کرے، انہوں نے حکومت کو بھی ہدایت کی کہ وہ صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے زیر التوا بل کو ایک ماہ کے اندر پارلیمنٹ میں پیش کرے، چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ احمد نورانی پر قاتلانہ حملہ درحقیقت آزادی صحافت پر حملہ ہے، پارلیمنٹ آ زادی صحافت پر کسی قسم کی قدغن نہیں لگنے دے گی، ریاست کے چوتھے ستون کو بھی تحفظ فراہم کریں گے، ارکان سینیٹ نے کہاکہ احمد نورانی پر قاتلانہ حملہ اقدام قتل تھا، نادیدہ قوتیں طاقت کے زور پر اپنا ایجنڈا نافذ کرنا چاہتی ہیں۔ مولانا عبد الغفور حیدری، سینیٹر مشاہد ا للہ، تاج حیدر، عثمان کا کٹر،جہانزیب جمالدینی، اعظم سواتی، طاہر حسین مشہدی اوردیگر سینیٹرزنے اظہارخیال کیا جبکہ صحافیوں کی جانب سے قاتلانہ حملے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے واک آئوٹ کیا گیا۔ صباح نیوز کے مطابق وزیر مملکت برائے داخلہ امور طلال چودھری نے سینٹ کو آگاہ کیا کہ تمام حکومتی اداروں کو سوشل میڈیا پر متحرک سیاسی کارکنوں کو کسی قانون کی خلاف ورزی سامنے نہ آنے پر گرفتاریاں نہ کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سینٹ نے اسلام آباد کے ہسپتالوں کو جدید آلات فراہم کرنے اور اسلام آباد کی سڑکوں پر زبیرا کراسنگ کے نشانات بنانے کی قرار دادایں منظور کر لیں۔ طلال چودھری نے کہا کہ ہم نے کسی کو زبردستی ڈیپورٹ نہیں کیا اس وقت 274 ترک شہری پاکستان میں ہیں اور 122 جا چکے ہیں۔سینٹ اجلاس میں پی آئی اے کی ناقص کارکردگی اور لاہور سے نیو یارک پروازیں معطل کرنے پر بحث ہوئی۔ پی آئی اے نے اپنی نااہلی کے باعث امریکہ پروازیں بند کیں۔اے پی پی کے مطابق ہر ضلع میں خواتین کیلئے الگ یونیورسٹی قائم کرنے سے متعلق قرار داد محرک سراج الحق کی عدم موجودگی کی وجہ سے نمٹا دی گئی۔ جبکہ بلوچستان میں گھریلو صارفین کیلئے قدرتی گیس کے تین سلیبس بنانے سے متعلق قرار دادوں کی منظوری دے دی گئی۔آن لائن کے مطابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ سرکاری ملازمین کے ہاؤس بلڈنگ ایڈوانس کیلئے تمامی سرکاری ملازمین کی درخواستیں کو زیر غور لایا جاتا ہے۔ تحریک انصاف کے سنیئر اعظم سواتی نے 2 بل واپس لے لئے۔ صباح نیوز کے مطابق مجموعہ تعزیزات پاکستان 1860ء میں نجی ترمیمی بل قومی اسمبلی سے منظور نہ ہونے پر اس کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے سپرد کر دیا گیا۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب نے سینٹ کو آگاہ کیا لینڈ ریفارمز کمیشن وزارت قانون و انصاف کے سپرد کرنے کی سمری وزیراعظم آفس بھیج دی گئی ہے جبکہ سنیٹرز نے ملک کو جاگیردارانہ نظام نے نجات دلانے کیلئے اس معاملے پر سینٹ کی ہولی کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کر دیا یہ معاملہ پیر کو زمینی اصلاحات پر عملدرآمد کی موجودہ صورتحال سے متعلق سینیٹر کریم خواجہ کی تحریک پر زیر بحث آیا۔وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا افغانستان کے ساتھ تجارت ضروری ہے کہ مگر غیر قانونی تجارت سے پاکستان کو نقصان ہوتا ہے پاکستان نے 2 قبائل کوپرمٹ جاری کیا ہوا ہے جو پرمٹ پر افغانستان جا سکتے ہیں۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے ایوان بالا میں امریکی خارجہ کے دورہ پاکستان پر بحث کے دوران وزارت خارجہ کے افسران کی عدم حاضری پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزارت خارجہ حکام کو نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کر دی۔