کیسا احتساب، اربوں لوٹنے والے، 14 بے گناہوں کے قاتل دندناتے پھر رہے ہیں: طاہر القادری
لاہور(خصوصی نامہ نگار)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ یہ کیسا احتساب ہے کہ اربوں روپیہ لوٹنے اور 14 بے گناہوں کو قتل کرنیوالے دندناتے پھر رہے ہیں۔ قاتلوں، لٹیروں کے گروہ نے ملکی اداروںکے خلاف نئی سازشوں کیلئے لندن میں پڑائو ڈال لیا۔ احتساب میں نرمی کی وجہ سے کرپٹ ٹولہ قوانین کا مذاق اڑا رہا ہے، کرپشن ریفرنسز کے بر وقت فیصلوں کیلئے نواز شریف کو وطن واپسی پر گرفتار کر کے جیل میں ڈالا جائے اور شہباز شریف کو سانحہ ماڈل ٹائون کیس میں ’’اندر‘‘ کیا جائے، قاتل اعلیٰ ملک کا آئندہ وزیر اعظم بننے کیلئے اربوں روپے کی تشہیری مہم اور جعلی سروے شائع کروا رہا ہے۔ نواز شریف اور شہباز شریف دونوں قاتل، لٹیرے اور معاشی دہشتگردی میں ’’بھائی وال‘‘ ہیں عوام انکا عبرت ناک انجام دیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ گزشتہ روز عوامی تحریک کے وکلا سے ٹیلی فون پر گفتگو کر رہے تھے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ تین سال کے بعد بھی جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ پبلک نہیں ہو رہی، رپورٹ پبلک ہونے سے انصاف کا راستہ ہموار ہو گا اور قانون کے ہاتھوں کو قاتلوں کے گریبانوں تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ جلیانوالہ باغ کے بعد سانحہ ماڈل ٹائون سرکاری بندوقوں سے شہریوں کو چھلنی کئے جانے کا دوسرا بڑا سانحہ ہے، جلیانوالہ باغ کے سانحہ میں تو غاصب اور قابض انگریز کی حکومت ملوث تھی مگر سانحہ ماڈل ٹائون میں اسلام اور جمہوریت کا دم بھرنے والے ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالت میں دلائل کے نام پر قاتلوں کے ترجمان انسانیت کی توہین اور ظالموں کے مددگار بنے ہوئے ہیں۔کوئی کہتا ہے رپورٹ پبلک ہوئی تو فسادات ہونگے، کوئی کہتا ہے رپورٹ ٹرائل پر اثر انداز ہو گی۔انہوں نے کہا کہ یہ لغو پراپیگنڈہ ہے۔ وکلا نے سربراہ عوامی تحریک کو پنجاب حکومت کی انٹرا کورٹ اپیل کے حوالے سے قانونی صورتحال اور اپنی حکمت عملی کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔ وکلا نے بتایا آج 31اکتوبر کو حکومتی وکلاء انٹرا کورٹ اپیل میں مزید دلائل دیں گے، ہم انکی بحث کو تحمل سے سن رہے ہیں تاکہ بعد میں یہ نہ کہہ سکیں کہ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ پبلک کرنے کا حکم کیوں دیا؟۔