سری لنکا کا اننڈر19 ‘ اے کرکٹ ٹیم پاکستان بھیجنے کا اعلان
کولمبو(سپورٹس ڈیسک )لاہور میں ٹی20 میچ کے شاندار سکیورٹی انتطامات اور کامیاب انعقاد سے متاثر سری لنکن حکام نے مستقبل میں مزید ٹیمیں پاکستان بھیجنے کا عندیہ دیا ہے۔یاد رہے کہ 2009 میں سری لنکن ٹیم پر حملے کے بعد سے زمبابوے کے سوال کسی بھی ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا تھا اور ساڑھے آٹھ سال کے طویل عرصے کے بعد حملے سے متاثرہ سری لنکن ٹیم نے ہی ہمت دکھاتے ہوئے پاکستان کا دورہ کر کے دنیائے کرکٹ کو مثبت پیغام دیا۔سری لنکن کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو ایشلے ڈی سلوا نے کہا کہ قذافی سٹیڈیم میں ہونے والے میچ میں غیرمعمولی سکیورٹی انتظامات نے ہماری قومی ٹیم کو بہت متاثر کیا۔پاکستان سے وطن واپسی کے ایک دن بعد کولمبو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے وہی سکیورٹی فراہم کی جس کا ہم سے وعدہ کیا گیا تھا اور ہم تمام تر انتظامات سے مطمئن ہیں۔ڈی سلوا نے مزید کہا کہ سری لنکن کرکٹ بورڈ جلد جونیئر ٹیمیں پاکستان بھیجے گا جس کے بعد بہت جلد سینئر ٹیم بھی پاکستان کا دورہ کرے گی۔ ہمارے فیوچر ٹور پروگرام میں پاکستان شامل نہیں لیکن ہم جلد از جلد ایک سیریز کی گنجائش نکال لیں گے، ہم جلد ہی پاکستان اپنی انڈر19 اور اے ٹیم بھیج رہے ہیں۔سری لنکن کرکٹ ٹیم کے کپتان تھسارا پریرا نے کہا ہے کہ پاکستان میں شاندار میزبانی کی گئی، امید ہے کہ دوبارہ دورہ کروں گا۔کولمبو میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے 9 سالہ کیریئر میں اس لیول کی سکیورٹی پہلے کبھی نہیں دیکھی ہے، میرا خیال ہے کہ ہم دوبارہ بھی پاکستان جا کر کھیل سکتے ہیں۔ ٹیم کے کئی کھلاڑیوں نے پاکستان جانے پر سکیورٹی خدشات کا اظہار کیا تھا تاہم میں نے ان کو گزشتہ ماہ ورلڈ الیون کیساتھ دورہ پاکستان کے تجربات اور سخت سکیورٹی انتظامات کے حوالے سے آگاہ کیا تھا جس پر وہ پاکستان جانے پر قائل ہو گئے تھے۔واضح رہے کہ تھسارا پریرا پاکستان کا دورہ کرنے والی ورلڈ الیون کا بھی حصہ تھے جس نے لاہور میں 3 ٹی ٹونٹی میچز پر مشتمل آزادی کپ سیریز کھیلی تھی، پریرا نے تب بھی وطن واپس جانے کے بعد کہا تھا کہ اگر مجھے پاکستان کا دورہ کرنے کیلئے کہا گیا تو میں ضرور پاکستان جائوں گا۔