ہزارہ موٹروے دسمبر تک مکمل ہو جائے گی: این ایچ اے
اسلام آباد (سپیشل رپورٹ) نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے چیئرمین شاہد اشرف تارڑ نے اس تاثر کو بے بنیاد قرار دیا ہے کہ سی پیک منصوبے کیلئے چین سے بھاری منافع کے عوض قرضہ لیا جا رہا ہے۔ چیئرمین این ایچ اے نے کہا کہ چین پاکستان کو سی پیک کیلئے جو قرض دے رہا ہے اس پر زیادہ سے زیادہ 2.4 فیصد منافع اداکرنا پڑے گا۔ اس ضمن میں ناقدین کے دعوے بے بنیاد ہیں۔ عالمی بنک اور ایشیائی ترقیاتی بنک اس سے زیادہ منافع کی شرح پر قرض دیتے ہیں۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے چیئرمین گزشتہ روز اخبار نویسوں کے ایک گروپ کو بریفنگ دے رہے تھے۔ این ایچ اے کے چیئرمین نے کہا کہ ملک کی تمام اہم شاہراہیں تکمیل کے قریب ہیں۔ ہزارہ موٹروے تیزی سے مکمل ہو رہی ہے۔ یہ حویلیاں سے تھاکوٹ تک بنائی جا رہی ہے۔ اس میں درجنوں پل تعمیر کئے گئے ہیں۔ لاہور‘ سیالکوٹ ہائی وے‘ ملتان لاہور ہائی وے‘ ڈی آئی خان ہکلہ ہائی وے‘ تیزی سے تکمیل کے مراحل میں ہیں۔ یہ شاہراہیں 2018ء میں مکمل ہو جائیں گی۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی سڑکوں کی تعمیر کیلئے پی ایس ڈی پی بھی شاہراہیں کی طرف سے فنڈز جاری کئے جاتے ہیں لیکن نیشنل ہائی وے اتھارٹی نجی شعبے کے ساتھ شراکت سے بھی شاہراہیں تعمیرکر رہی ہے۔ این ایچ اے کے سربراہ نے جو اب عالمی بنک میں ذمہ داریاں سنبھالنے جا رہے ہیں۔ سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ این ایچ اے تمام منصوبوں کی شفاف طور پر ٹینڈرنگ کر رہی ہے۔ آڈیٹر جنرل کی 2016-17ء کی رپورٹ میں یہ اعتراف کیا گیا ہے کہ این ایچ اے کی ٹینڈرنگ کا طریقہ کار بڑا شفاف ہے۔ ایک سوال کے جواب میں این ایچ اے کے چیئرمین نے بتایا کہ این ایچ اے اپنے ٹول کے نظام سے سالانہ 24 ارب روپیہ کما کر قومی خزانے کو دے رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں این ایچ اے کے چیئرمین نے بتایا کہ گوادر پورٹ کیلئے چین نے جو قرضہ دیا اس پر چین کوئی منافع نہیں لے گا۔ ہزارہ موٹروے کی تکمیل کے بارے میں سوال کے جواب میں این ایچ اے کے چیئرمین نے کہا کہ ہزارہ موٹروے دسمبر تک مکمل ہو جائے گی۔ این ایچ اے جو سڑکیں بنا رہی ہے۔ اس سے ملک کی مجموعی ترقی جی ڈی پی میں 1.5 فیصد اضافہ ہو رہا ہے۔