دودھ کے معائنہ کیلئے سرکاری ادارہ قائم کیا جائے‘ مجلس قائمہ قومی صحت و خدمات
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) سینٹ کی مجلس قائمہ برائے قومی صحت و خدمات کے اجلاس میں بتایا گیا کہ عوامی مقامات پر سگریٹ پینے سے اب تک 50 ملین روپے جرمانہ کیا جا چکا ہے مختلف پارکس میں سگریٹ نوشی سے منع کرنے کیلئے بورڈ آویزاں کئے گئے ہیں۔ کمیٹی کو بریفننگ دیتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ اسلام آباد کے مختلف سکولوں اور کالجز کی بچے سگریٹ پیتے تھے بڑے پیمانے پر انکے خلاف کاروائی کی گئی ہے۔ ہم نے شکایات سیل نمبر بھی پبلک کیا ہے ۔عوامی جگہوں پر سگریٹ نوشی کرنے والے کے خلاف متعلقہ نمبر پر کال کر سکتے ہیں یا تصویر بنا کر وٹس ایپ کی جا سکتی ہے۔ ڈویژن ہیلتھ آفیسر نے کمیٹی کو بتایا کہ اسلام آباد میں 50 فیصد دودھ مضر صحت ہے۔ دودھ میں کیمیکز اور یوریا استعمال ہو رہا ہے۔ اسلام آباد میں کوئی بھی اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر موجود نہیں ہے۔ کوہسار مارکیٹ کے مہنگے ہوٹلوں میں ناقص گوشت اور مرغیاں استعمال ہو رہی ہیں۔فارمی مرغیوں کے حوالے سے کوئی رجسٹریشن نہیں ہے۔کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ کمیٹی کا مرغی اور دودھ پر ایک نکاتی ایجنڈے کا اجلاس بلایا جائے گا۔ سینیٹر چوہدری محمد تنویر خان کے عوامی جگہوں پر سگریٹ نوشی کی ممانعت اور تمباکو نوشی نہ کرنے والوں کی صحت کے تحفظ کے ترمیمی بل 2017پر تفصیلی بحث ہوئی۔ وزارت خدمات قومی صحت اور وزارت قانون حکام نے بتایا کہ پہلے سے قانون موجود ہے۔ پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی فیسوں میں اضافہ نہیں کیا گیا۔ ادارہ پارلیمنٹ کے ایکٹ کے تحت کام کررہا ہے۔سیکرٹری وزارت نے کہا کہ اس سال فیسیں نہیں بڑھائیں گئی۔ میرٹ پر داخلے ہوں تو مسائل نہیں ہوں گے۔