• news

پارٹی میں کسی انکل سے پرابلم نہیں‘ کیا انصاف عدم تنقید سے مشروط ہے: مریم نواز

لاہور (خصوصی رپورٹر) مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز شریف نے مختلف اضلاع کے منتخب بلدیاتی نمائندوں سے جاتی عمرہ میں ملاقات کی تھی اس کی مزید تفصیلات کے مطابق مریم نواز کو منتخب بلدیاتی نمائندوں نے اپنے اپنے اضلاع کے دورے کی دعوت دی۔ جنوبی پنجاب سے آنے والے بلدیاتی نمائندوں نے استدعا کی کہ مسلم لیگ ن کی انتخابی مہم کے سلسلے میں وہ اپنے دوروں کا آغاز جنوبی پنجاب سے کریں۔ مریم نواز نے ان کی تجویز سے اتفاق کیا۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ الیکشن 2018ء کیلئے مسلم لیگ ن کی انتخابی مہم میں وہ اپنا حصہ بھرپور انداز میں ڈالیں گی۔ علاوہ ازیں ٹی وی انٹرویو میں مریم نواز نے کہا کہ چودھری نثار نے جو کہا وہ ہمدردی میں کہا ہو گا۔ کیا انصاف کا حصول عدم تنقید سے مشروط ہے۔ کیا تنقید نہیں کریں گے تو انصاف مل جائیگا؟ انصاف کا معیار یہ ہے تو اس کا مطلب ہے ادھر غصہ ہے۔ فیصلہ عجلت میں دیا گیا یہی تو ہمارا موقف ہے۔ پارٹی پالیسیوں پر بیان دینے کا پہلا حق پارٹی قیادت کا ہے۔ نوازشریف کو بطور وزیراعظم سمجھوتے نہیں کرنے چاہئے تھے۔ ان سمجھوتوں کو ان کی کمزوری کے طور پر لیا گیا اور کمزوری کو انہوں نے میاں نوازشریف کو مزید تنگ کرنے کیلئے استعمال کیا۔ ابھی تو وہ بڑی خوشی خوشی نوازشریف کو گرانے میں استعمال ہورہے ہیں جب نوازشریف سے فراغت ہوجائے گی تو باقیوں کے ساتھ کیا ہوگا۔ نوازشریف کو سمجھوتے نہیں کرنے چاہئے تھے۔ آصف زرداری نوازشریف کیخلاف استعمال ہورہے ہیں۔ زرداری صاحب کو سمجھنا چاہئے وہ تو کسی کو قبول نہیں۔ نوازشریف سے فراغت ہوئی تو باقیوں کا کیا ہوگا۔ میں نے سنیارٹی لائن کبھی عبور نہیں کی۔ پارٹی میں مجھے کسی انکل سے پرابلم نہیں۔ مسلم لیگ جمہوری پارٹی ہے مجھے بھی رائے دینے کا حق حاصل ہے۔ کبھی کبھار میاں صاحب سے بھی ڈانٹ پڑ جاتی ہے۔ میاں صاحب کی پیشی سے متعلق بیان میری ذاتی رائے تھی، میں نے جے آئی ٹی کا والیم 10 دیکھا ہے اس میں کچھ بھی نہیں ہے۔ مجھ سے متعلق مقدمے کی نوعیت مضحکہ خیز نہیں تو کیا ہے۔ میاں صاحب کو این آر او کی ضرورت نہیں ان کے پیچھے سارا پاکستان ہے۔ پہلے تو یہ پتہ چلے دوسرا فریق کون ہے جس سے این آر او مانگا جارہا ہے۔ نااہلی کے بعد مائنس ون کی بات کرنے کا مقصد ہے اہداف پورے نہیں ہوئے۔

ای پیپر-دی نیشن