میاں صاحب! سیاست میں جیل اور بیل ہوتی رہتی ہے‘ حالات کا سامنا کریں: خورشید شاہ
اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف صاحب! سیاست میں’’ جیل اور بیل ‘‘ہوتی رہتی ہے۔ انکو حالات کا سامنا کرنا چاہئے۔ شہباز شریف کو اگلا وزیر اعظم بنانے کا فیصلہ سیاسی ہے، خوشی ہے کہ میاں نواز شریف واپس آرہے ہیں، عمران خان کو پارلیمنٹ آنا چاہئے، جو پارلیمنٹ میں نہیں آئے گا وہ چھولے بیچے گا۔ سیاست کرنی ہے تو پارلیمنٹ میں آنا پڑے گا۔ وہ بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پوری کوشش ہے کہ 2018ء میں انتخابات ہوں، ملک کی خاطر تمام سیاسی جماعتوں کو اکٹھے بیٹھنا ہوگا۔ موجودہ صورتحال پر عسکری قیادت کو بھی بٹھانا چاہئے، پاکستانی وزیر خارجہ کے امریکہ میں بیان اور امریکی وزیر خارجہ کے بھارت میں بیان پر بھی بیٹھ کر بات ہونی چاہیے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ بجلی کے ترسیلی نقصانات کی بڑی وجہ پرانا ڈسٹری بیوشن سسٹم ہے۔ طویل ٹرانسمیشن لائنوں کو تبدیل کرنا ضروری ہے۔ چین اپنے 45 فیصد کوئلے کے پلانٹ بند کرچکا ہے۔ اگر یہ پلانٹ اتنے ہی اچھے ہیں تو چین نے کیوں بند کئے۔ ان پاور پلانٹس سے انسانی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔کوئلے کے پلانٹس پر حکومت نے پالیسی تبدیل نہ کی تو اپوزیشن اپنا لائحہ عمل اختیار کریگی۔ واپڈا اور تقسیم کار کمپنیوں سے تنگ لوگ سولر ٹیکنالوجی پر جا رہے ہیں۔ ایک وقت آئے گا جب حکومت سے بجلی خریدنے والا کوئی نہیں ہوگا۔ پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کے باوجود بجلی مہنگی ہونے کی وجہ نااہلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 480 ارب کا گردشی قرضہ ختم کرنے کے بعد دوبارہ 450 ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے۔