56کمپنیوں میں 80 ارب کی مبینہ کرپشن، انکوائری کمیٹی کے سپرد کرنے پر پنجاب حکومت سے جواب طلب
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کی 56کمپنیوں میں 80 ارب روپے کی مبینہ کرپشن کے معاملے کی تحقیقات نیب اور ایف آئی اے سے کرانے کی بجائے وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر انکوائری کمیٹی کے سپرد کئے جانے کے خلاف دائر درخواست پر حکومت پنجاب سے 6 نومبر کو جواب طلب کر لیا۔ جسٹس شاہد کریم نے سماعت کی۔درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے قائم کی جانے والی 56کمپنیوں میں 80ارب روپے کی کرپشن کر کے قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا۔ کمپنیوں میں افسروں کو لاکھوں روپے تنخواہیں اور مراعات دیکر نوازا جارہا ہے۔ معاملے کو تحقیقات کے لئے نیب اور ایف آئی اے کے سپرد کرنے کی بجائے وزیر اعلی پنجاب کی ہدائت پر انکوائری کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ قانون کے تحت وزیر اعلی پنجاب کو معاملے کی ذاتی طور پر انکوائری کا کوئی اختیار نہیں۔ حکومتی کمپنیاں وزیراعلیٰ پنجاب کے ماتحت ہیں۔