پی اے سی کی سب کمیٹی کا اجلاس‘آڈٹ اعتراضات پر تفصیلی غور
اسلام آباد ( نوائے وقت نیوز) پبلک اکائونٹس کمیٹی کی سب کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا،جس میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی ،وزارت مواصلات کی آڈٹ رپورٹ 2015-16 پر آڈٹ اعتراضات پر تفصیلی غور وخوض کیا گیااور خانیوال۔ملتان موٹروے ،انڈس ہائی وے،ہزارہ موٹروے منصوبوں سے متعلق اعتراضات طے کئے گئے ۔اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ نے بتایا کہ خانیوال۔ملتان موٹروے کے منصوبہ کو ایک سال قبل مکمل کرکے افتتاح کیا گیا تھا اور اس منصوبہ کے ٹھیکے کی طے شدہ لاگت میں ایک ارب روپے کی بچت کی گئی۔انہوںنے کمیٹی ارکان کو بتایا کہ ہمیں فخر ہے کہ سڑکوں کے منصوبوں کے ٹھیکے دینے کے عمل کو اوپن اور شفاف بنایا گیا ہے،جس کے نتیجہ میں اربوں روپے کی بچت قومی خزانے کودی گئی ہے جس کا اعتراف خود آڈٹ حکام نے بھی کیا ہے۔آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ2016-17 کے مطابق این ایچ اے نے جولائی 2013 سے دسمبر2016 تک 104 ٹھیکے 761.90،ارب روپے پر ایوارڈ کئے جن کا Engineers estimate 978.29 ،ارب روپے تھا۔اس طرح 216.39 ،ارب روپے کی بچت کی گئی۔رپورٹ کے مطابق این ایچ اے نے بی اوٹی کی بنیاد پر منصوبوں کا آغاز کرکے 134.889 ،ارب روپے کی اضافی بچت بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار سالوں میں نہ صرف Sick Projects پر کام شروع کیا گیابلکہ انہیں پایہ تکمیل تک بھی پہنچایاگیا۔جن میںلواری ٹنل خاص طور پر قابل ذکر ہے جس کو چند ماہ قبل مکمل کرکے ٹریفک کیلئے کھولا جاچکاہے۔جبکہ بلوچستان میں تقریباً 650 کلومیٹر طویل سڑکوں کو گوادر کے ساتھ ملادیاگیاہے۔ اس وقت این ایچ اے میں کوئی بھی Sick Project نہیں ہے۔
سب کمیٹی