• news

صدیق الفاروق کی ننکانہ آمد پروکلا کا احتجاجی مظاہرہ‘ پولیس کے لاٹھی چارج سے متعدد زخمی

ننکانہ صاحب(نامہ نگار+ نامہ نگار خصوصی + نمائندہ نوائے وقت + نمائندہ خصوصی) گورو نانک کے549ویں جنم دن کی تقریبات تیسرے روز بھی روایتی جوش وخروش کے ساتھ جاری رہیں، جنم دن کی خوشی میں بھارت سمیت دنیابھر اور اندرون ملک سے آئے ہزاروں سکھوں اور ہندو یاتریوں نے گورودوارہ جنم استھان سے گرو گرنتھ صاحب (نگر کیرتن ) جلوس نکالا جلوس کے آگے آگے پانچ سکھ یاتری پیلے جھنڈے اٹھا کر چلتے رہے انکے پیچھے پانچ پیارے ننگی تلواریں سونت کر چل رہے تھے۔ اس موقع پر پھولوں سے لدی ہوئی بس میں چاندی کی پالکی جس میں گوروگرنتھ رکھا ہوا تھا چل رہی تھی سکھ یاتری بار بار "جو بولے سو نہال، ست سر ی اکال "اور واہے گورو جی کا خالصہ، واہے گورو جی کی فتح" کے فلگ شگاف نعرے لگا رہے تھے۔ جلوس میں شامل نوجوانوں کی مختلف ٹولیوں نے گتکا بازی، لڈی، بریک ڈانس، کوبرا ڈانس اور بھنگڑے ڈال کر اپنی خوشی کا اظہار کیا جلوس کے ہمراہ سکھ خواتین کی بڑی تعداد بھی موجود تھی جو بار بار چن چڑھ آیا وچ ننکانہ کا راگ الاپ رہی تھیں شرکاء جلوس پر جگہ جگہ گل پاشی کی گئی جبکہ مخیر سکھ یاتریوں کی طرف سے پھل، مٹھائیاں اور مشروب تقسیم کیے گئے جلوس کے پونے دو کلو میٹر راستے پر پاکستانی مسلمان کی طرف سے سکھ مذہب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سرخ قالین بچھایا گیا تھا اس موقعہ پر ضلعی انتظامیہ کی طرف سے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے جلو س کے ہمراہ رینجر بھی موجود تھی۔ سراغ رساں کتوں کی مدد سے جلوس کے راستوں کی چیکنگ کی گئی۔ جلوس کے موقع پر کیپٹن حسنین نواز شہید روڈ اور اس سے ملحقہ تمام گلیوں کو خاردار تاریں، بیرئیر اور قناعتیں لگا کر سیل کردیا گیا تھا۔ جلوس گورودوارہ جنم استھان سے شروع ہوکر شہر کے دیگر چھ گورودواروں کا چکر لگانے کے بعد گورودوارہ کیارہ صاحب پہنچ کر اختتام پذیر ہوا، دنیا بھر سے آئے ہوئے سکھ یاتریوں نے تقریبات کے دوران بہترین انتظامات کرنے پر حکومت پاکستان اور متروکہ وقف املاک بورڈ کا شکریہ ادا کیا، حکومت پاکستان اور عوام کی مہمان نواز ی سے خوش سکھ یاتریوں نے بار بار پاکستان آنے کے خواہشمند نظر آئے، سکھ یاتری ننکانہ صاحب میں اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی کے بعد آج 5نومبر کو خصوصی ٹرینوں کے ذریعے گوردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال کے لئے روانہ ہو جائیں گے۔ گورونانک کے جنم دن کی تقریبات پر چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ صدیق الفاروق کی آمدپر وکلاء نے صدیق الفاروق کے خلاف شدید احتجاج کیا، پولیس لاٹھی چارج متعدد وکلاء زخمی ہوگئے جبکہ صدیق الفاروق گورودوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب سے بھاگ جانے میں کامیاب ہوگیا۔ بابا گورو نانک انٹرنیشنل یونیورسٹی ننکانہ صاحب سے کسی اور مقام پر منتقل اور یونیورسٹی کا ننکانہ صاحب میں سنگ بنیاد رکھنے تک وکلاء نے چیئر مین اوقاف صدیق الفاروق کے ننکانہ آنے پر پابندی لگا رکھی تھی۔ بابا گورو نانک کے جنم دن کی تقریبات کے موقع پر چیئرمین اوقاف صدیق الفاروق درجنوں مسلح سکیورٹی گارڈوں کے ہمراہ گورودوارہ جنم استھان پہنچا جس کا علم ہونے پر وکلاء چھٹی کے باوجود گھروں سے نکل آئے اور ضلع کچہری سے احتجاجی ریلی نکالی، شرکاء ریلی نے چیئر مین اوقاف کے خلاف شدید نعرے بازی کی ریلی میں بابا گورو نانک یونیورسٹی بچائو تحریک کے کنوینئر محمد امین بھٹی، صدر بار رائے محمد اکرم بھٹی، جنرل سیکرٹری رائے قاسم مشتاق، چوہدری محمد انور زاہد، اور وکلا ء نے رکاوٹیں توڑتے ہوئے دھرنا دینے کے لئے گورودوارہ جنم استھان کی طرف جانے کی کوشش کی جس پر پولیس نے وکلاء پر لاٹھی چارج کیاجس کے نتیجہ میں صدر بار ننکانہ رائے محمد اکرم بھٹی، سابق جنرل سیکرٹری رائے عابد حسین کھرل، صدر مسلم لائرز فورم رائے محمد قذافی، جنرل سیکرٹری ملک علی عمران اعوان، پیپلز لائزر فورم کے صدر میاں لیاقت علی، احسان اللہ شاکر سمیت دیگر وکلاء شدید زخمی ہوگئے ۔ پولیس ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے ممکنہ نا خوشگوار واقع سے بچنے کے لئے تحریری طور پر چیئر مین اوقاف کو ننکانہ صاحب آنے سے منع کیا تھا وکلاء کے احتجاج کی خبر سنتے ہی چیئرمین صدیق الفاروق ننکانہ صاحب سے بھاگ نکلے۔ ڈی پی او ننکانہ صاحب صاحبزادہ بلال عمر نے موقعہ پر پہنچ کر بتایا کہ چیئرمین صدیق الفاروق گورودوارہ جنم استھان سے واپس چلے گئے جس پر وکلاء نے احتجاج ختم کردیا اس موقعہ پر باباگورونانک انٹرنیشنل یونیورسٹی بچائو تحریک کے کنوینئر محمد امین بھٹی نے کہا کہ ننکانہ صاحب کے عوام کے ساتھ ملکر باباگورونانک انٹرنیشنل کے ننکانہ صاحب میں جلد قیام کے سلسلہ میں جدوجہد جاری رکھیں گے، باباگورونانک انٹرنیشنل یونیورسٹی ننکانہ صاحب کے عوام اور آنے والی نسلوں کا حق ہے اور ہم یہ حق لینے کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ باباگورونانک انٹرنیشنل یونیورسٹی کا سنگ بنیاد نہیں رکھ دیا جاتا احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا، محمد امین بھٹی ایڈووکیٹ نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ چیئرمین صدیق الفاروق کو فوری طور پر اس کے عہدے سے برطرف کیا جائے اور ننکانہ صاحب میں باباگورونانک انٹرنیشنل یونیورسٹی کا فوری طور پر سنگ بنیاد رکھا جائے۔ ادھر چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ صدیق الفاروق نے کہا کہ میں بابا گورونانک کے 549ویں جنم دن کے موقع پر حکومت پاکستان اور عوام کے طرف سے شرکت کے لیے دنیا بھر سے آنے والے سکھ یاتریوں کو خوش آمدید کہتا ہوں، حکومت پاکستان سکھ یاتریوں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کرنے کے لیے شبانہ روز کوشاں ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے باباگورونانک کے جنم دن کے موقعہ پر گورودوارہ جنم استھان میں بھارت سمیت دنیا بھر سے آنے والے سکھ یاتریوں ے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بابا گورو نانک انٹر نیشنل یونیورسٹی باباگو ونانک کی جنم بھومی ننکانہ صاحب میں ہی تعمیر کی جائے گی اور ا سکے لیے رکن قومی اسمبلی چوہدری برجیس طاہر کی سر براہی میں 34رکنی کمیٹی تشکیل دیدی گئی جس میں سول سوسائٹی کے نمائندے شامل ہیں، باباگورو نانک انٹر نیشنل یونیورسٹی باہمی مشاورت سے ننکانہ صاحب میں بنائی جائے گی یونیورسٹی میں بی ایس سی کی16کلاسزز کے علاوہ دنیا بھر کے جدید علوم کی تعلیم دی جائے گی۔ مہاراجہ رنجیت سنگھ کے دور حکومت میں شائع ہونے والی فارسی کتب کا گورمکھی میںترجمہ شائع کیا جائے گا۔

ای پیپر-دی نیشن