• news

دو قومی نظریہ آج بھی اتنا اہم ہے جتنا 1947ء میں تھا: سردار مسعود خان

لاہور (صباح نیوز) صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے عالمی ادارہ تنظیم الاسلام کی جانب سے گذشتہ روز لاہور میں حضرت مجدد الف ثانی کا نظریہ اسلام اور اسلام کیلئے ان کے کار ہائے نمایاں کے عنوان سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دو قومی نظریہ کی اہمیت آج بھی اتنی ہے جتنی کہ سال 1947ء میں تھی۔ صدر نے کہا حضرت مجد دالف ثانی نے جنوبی ایشیا ء میں پہلی اسلامی تحریک کی قیادت کی اور دو قومی نظریہ کی بنیاد رکھی۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو بھارت کی جانب سے آج تک قتل و غارت اور قید و بند کی صعوبتوں کا سامنا اسی لئے ہے کہ وہ سال 1947سے دو قومی نظریہ پر کاربند چلے آرہے ہیں۔ سال 1947-48میں مہاراجہ کشمیر نے آر۔ ایس۔ ایس کے دہشت گردوں کی حمایت، ہندوستانی پنڈت جواہر لال نہرو کی ملی بھگت سے بھارت کے وائسرائے کی قیادت میں جموں و کشمیر کے 250000 مسلمانوں کا قتل عام کیا اور اس کے بعد آج تک بھارت کی جانب سے مسلمانوں پر ظلم وستم اور قتل و غارت گری کا سلسلہ جاری ہے۔ کشمیریوں کو مسلمان ہونے کی سزا دی جارہی ہے اور کشمیر میں ہندئووں کو آباد کیا جا رہا ہے تاکہ آبادی کا تناسب تبدیل کیا جا سکے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مسلمانو ں کے خلاف بھارت کی تعصب کی حقیقت اس بات سے واضح ہو جاتی ہے کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کو قتل کرنے والی میانمار حکومت کی حمایت کر رہا ہے اور اس نے برما سے قتل عام کے باعث ہجرت کرنے والے پناہ گزینوں کے لئے اپنی سرحد بند کردی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن